امریکا میں مسلمانوں کا قتل، مرکزی ملزم کی گرفتاری کا دعویٰ

امریکا میں مسلمانوں کا قتل، مرکزی ملزم کی گرفتاری کا دعویٰ
امریکی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ نیو میکسیکو میں پاکستانیوں سمیت 4 مسلمانوں کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ امریکی ریاست نیو میکسیکو کی پولیس نے کہا ہے کہ انہوں نے البوکرک میں چار مسلمانوں کے قتل میں ملوث "اہم ملزم" کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ 51 سالہ محمد سید نامی ملزم کو پیر کے روز گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس کو اس کے گھر سے کئی قسم کا آتشیں اسلحہ بھی ملا ہے جسے قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ ان جرائم کی وجہ ذاتی عناد ہو سکتا ہے۔ پولیس سربراہ، ہیرالڈ میڈینا نے ٹویٹر پر لکھا کہ پولیس نے قتل میں استعمال کی گئی اہم گاڑی کا سراغ لگایا تھا۔ پولیس کے مطابق مشتبہ شخص کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ افغانستان سے "حالیہ برسوں میں" امریکہ آیا تھا۔ البوکرک شہر اور ریاست کے حکام نماز کے اوقات میں مساجد کے اردگرد مزید پولیس اہلکاروں کو تعینات کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ نیو میکسیکو کے سب سے بڑے شہر البوکرک میں تقریباً 5000 مسلمان آباد ہیں۔ پاکستانی اور افغانی نسل کے مردوں کو نشانہ بنانے والی فائرنگ نے البوکرک میں مسلم کمیونٹی میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ البوکرک پولیس تفتیش کاروں نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان مردوں کی پرتشدد موت کے راز کو حل کرنے میں مدد کے لیے کوئی بھی معلومات فراہم کریں، جن میں سے سبھی کا تعلق جنوبی ایشیا سے تھا۔ خیال رہے کہ پہلی ہلاکت نومبر 2021ء میں ہوئی تھی۔ جبکہ گذشتہ دو ہفتوں میں تین دیگر افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔