ہماری پارٹی کو توڑنے کا پورا پلان بنایا ہوا ہے، عمران خان

ہماری پارٹی کو توڑنے کا پورا پلان بنایا ہوا ہے، عمران خان
اسلام آباد: سابق وزیر اعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری پارٹی کو توڑنے کا پورا پلان بنایا ہوا ہے۔سازش کی جارہی ہے کہ سب سے بڑی جماعت کو اپنی فوج کے ساتھ لڑوا دیا جائے۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) عمران خان نے خطاب میں کہا کہ بیرونی ساز ش کے تحت ہماری حکومت کو ہٹایا گیا، میر صادق اور میر جعفر نے مل کر اس سازش کا کامیاب کیا، ہماری حکومت گرانے پر بھارت اور اسرائیل میں خوشی منائی گئی۔ عمران خان نے کہا کہ اس سازش میں پلان بنا ہوا ہے کہ سب سے بڑی جماعت کو اپنی فوج کے ساتھ لڑوا دیا جائے، کوشش کی جا رہی ہے ایسا لاجک دیا جائے کہ ہم ایک دوسرے کے مخالف ہیں۔ سب کو تکلیف تھی کہ فوج اور حکومت ایک پیج پر چل رہی ہے۔800کے قریب جعلی سائٹس پر پاکستان کیخلاف پراپیگنڈہ کیا جا رہا تھا، عمران خان اور پاکستانی فوج کو ٹارگٹ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 25مئی کو پرامن احتجاج میں عوام پر بڑا ظلم کیا جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، لوگوں کے گھروں میں گھسے، عورتوں اور بچوں پر شیلنگ کی گئی، اس ظلم کے پیچھے یہی سوچ تھی کہ اس پارٹی کو کرش کر دیا جائے۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے خطاب میں کہا کہ ضمنی انتخابات میں الیکشن کمیشن ان کے ساتھ ملا ہوا تھا، پنجاب میں ساری جماعتوں نے مل کر ہمارے خلاف ضمنی الیکشن میں حصہ لیا، انہوں نے پوری کوشش کی کہ الیکشن میں کسی طرح ہمیں شکست دی جائے، انہیں پورا اعتماد تھا کہ یہ ضمنی الیکشن بھی جیت جائیں گے، ان سب جماعتوں نے مل کر الیکشن لڑا پھر بھی ہار گئے۔ سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہماری پارٹی کو توڑنے کا پورا پلان بنایا ہوا ہے، ہمیں نقصان پہنچانے کا پہلا مرحلہ الیکشن کمیشن ہے، الیکشن کمیشن کو سب کچھ دینے والی پارٹی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جھوٹی رپورٹس بنا کر تحریک انصاف کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہوا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ توشہ خانہ کیس کے ذریعے بھی مجھے نااہل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس ملک میں بڑے بڑے عہدوں پر رہنے والے سب کو تحفے ملتے ہیں، سب وزرائے اعظم سے تحقیقات کریں کہ کیا سب نے قانونی طریقہ کار اختیار کیا، زرداری نے توشہ خانہ سے 3 گاڑیاں لیں، نواز شریف نے ایک گاڑی لی۔ ان کا کہنا تھا کہ سازش کا تیسرا حصہ میری کردار کشی ہے، یہ میری کردار کشی کر کے کسی کیس میں پھسانا چاہتے ہیں، اب یہ لوگ میری کردار کشی کی مہم چلائیں گے، جو میرا موقف چلائے اس کو انہوں نے بند کرنا شروع کر دیا ہے، اب یہ یوٹیوبرز اور سوشل میڈیا کی طرف آئیں گے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز گل نے اگر کچھ کہا تو اسے صفائی کا موقع ملنا چاہئے، ہم کبھی اداروں کو کمزور نہیں کرنا چاہتے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔