ظالم تنہائی کے شکار 81 سالہ "جوان" نے سہرہ باندھ لیا

ظالم تنہائی کے شکار 81 سالہ
کیپشن: ظالم تنہائی کے شکار 81 سالہ "جوان" نے سہرہ باندھ لیا

ویب ڈیسک: (علی زیدی) زندگی کے ہر موڑ پر ساتھی کا ہونا ضروری ہے۔ جس طرح گاڑی ایک پہیے پر نہیں چلتی اسی طرح زندگی کا سفر بھی اکیلے نہیں گزارا جاسکتا۔ اس کی مثال لکھنؤ میں اندرا نگر کے رہنے والے سابق آئی پی ایس، ایس آر داراپوری ہیں۔ جنہوں نے 81 سال کی عمر میں شادی کر کے اس معاشرے کو آئینہ دکھایا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق ایس آر داراپوری نے سوشل میڈیا پر اپنی شادی کا پیغام ان الفاظ میں دیا ہے کہ " شادی کسی بھی وقت، کسی بھی عمر میں کی جاسکتی ہے اور آپ کی زندگی کو بہتر بنایا جا سکتا ہے"۔ 

سابق آئی پی ایس افسر ایس آر داراپوری نے جمعرات 8 اگست کو دوسری شادی کی۔ انہوں نے لکھیم پور سے تعلق رکھنے والی ایک آنگن واڑی کی رہائشی سے شادی کی۔ 

بتایا گیا ہے کہ ان کی پہلی بیوی کا 2022 میں انتقال ہو گیا تھا جس کے بعد وہ خود کو اکیلا محسوس کررہے تھے۔ ان کے دو بیٹے وید داراپوری اور راہل داراپوری ہیں، وہ اپنے والد کے لیے سب کچھ کر سکتے ہیں، لیکن وہ اپنے والد کی تنہائی کو دور نہیں کر سکتے۔ بیٹے کے علاوہ ان کی ایک بیٹی سلچنا داراپوری ہے جو شادی شدہ ہے۔

واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف لکھنؤ میں احتجاج کےلئے لوگوں کو اکسانے کا الزام عائد کرتے ہوئے ایس آر دارا پوری کو گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد وہ کافی خبروں میں رہے۔ پرینکا گاندھی بھی داراپوری کے اہلخانہ سے ملنے آئی تھیں۔ 1972 بیچ کے آئی پی ایس افسر ایس آر داراپوری پولیس سروس سے ریٹائر ہونے کے بعد انسانی حقوق کے کارکن کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

داراپوری 2014 میں لوک سبھا انتخابات میں بھی حصہ لے چکے ہیں۔ انہوں نے 40 سال تک انڈین پولیس سروس میں مختلف عہدوں پر کام کیا۔ ایس آر داراپوری کے خاندان کے مطابق، ریٹائرمنٹ کے بعد سے وہ قبائلیوں، دلتوں اور اقلیتوں کے لیے کام کر رہے ہیں۔ داراپوری امبیڈکر مہاسبھا سمیت کئی تنظیموں میں کام کرتے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ داراپوری کئی تنظیموں میں ایک فعال رکن کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

Watch Live Public News

کونٹینٹ پروڈیوسر