پاکستان مشکل حالات میں ترکیہ کو اکیلا نہیں چھوڑے گا، وزیر اعظم شہباز شریف

پاکستان مشکل حالات میں ترکیہ کو اکیلا نہیں چھوڑے گا، وزیر اعظم شہباز شریف
لاہور: وزیراعظم شہباز شریف نے ترکیہ میں زلزلہ کے متاثرین کی امداد کیلئے سامان کی بڑی کھیپ روانہ کر دی ہے اور ساتھ کہا کہ پاکستان مشکل حالات میں کبھی ترکیہ کو اکیلا نہیں چھوڑے گا ۔ لاہور ایئرپورٹ پر ترکیہ کیلئے امدادی سامان بھیجنے کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یقین ہے شام اور ترک کے عوام اس مشکل سے جلد ہی نکلیں گے، جس دن یہ سانحہ ہوا تھا ترک صدر سے بات کی اور تعاون کا یقین بھی دلایا تھا ، اسی رات پاک آرمی کی ٹیم ترکیہ روانہ کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس مشکل وقت میں ترکیہ کے بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے، ترک بھائیوں کی مدد کے لئے کوئی بھی کسر نہیں چھوڑیں گے، ترکیہ کے عوام کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہیں، ہر طرف زلزلے سے ہولناک مناظر دکھائی دیتے ہیں، شام اور ترکی کے لوگ دلیری سے ان حالات کا مقابلہ کرتے ہوئے نکلیں گے، پاکستان کے 22 کروڑ عوام ترکی اور شام کے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ترکی اور شام میں ہزاروں لوگ جاں کی بازی ہار گئے اور زخمی ہوئے، لوگ ملبے سے اپنے پیاروں کو تلاش کر رہے ہیں، ترکیہ بھیجے جانے والی پاکستانی امداد کی ترسیل شروع ہوچکی ہے، آج 100 ٹن سامان بذریعہ ٹرک ترکی روانہ کیے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نماز جمعہ میں پاکستانی عوام ترکیہ کے عوام کے لئے خصوصی دعا بھی کریں ، پاکستان کی طرف سے ترکیہ کی امداد کا سلسلہ ہر روز جاری رہے گا، انہوں نے تاجر ، عوام اور فلاحی اداروں سے امداد دینے کیلئے بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل کی ہے ۔ وزیراعظم شہبازشریف نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا شکر گزار ہوں کہ جنہوں نے 1122 کی ٹیم ترکیہ روانہ کی ہے ، 2005 کے زلزلے اور 2010 کے سیلاب میں ترکیہ نے پاکستان کی بھرپور مدد کی تھی ، ترکیہ اور شام کے بہن بھائیوں کی ہم نے خدمت کرنی ہے اور پوری طرح سے ان کا ہاتھ تھامنا ہے۔ شہبازشریف نے مزید کہا کہ چاروں وزرائے اعلیٰ سے یہ گزارش کی گئی ہے کہ ہر ضلع میں عطیات سنٹر کھولیں، کیش کی صورت میں عطیات وزیراعظم فنڈ اکاؤنٹ میں جمع ہو جائیں گے، سکول میں پڑھنے والے طلبا دس روپے فی سٹوڈنٹ عطیہ فنڈ میں جمع کروائیں ۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔