پاکستان کو افراتفری اور تفریق کی سیاست سے آگے بڑھنا ہو گا، جنرل عاصم منیر

asim munir
کیپشن: asim munir
سورس: google

 ویب ڈیسک :  پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے آٹھ فروری کے عام انتخابات کے بعد ہفتے کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ پاکستان کو افراتفری اور تفریق کی سیاست سے آگے بڑھنا ہو گا۔‘

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق بیان میں مزید کہا گیا کہ ’قوم کو مستحکم ہاتھوں اور مداوے کی ضرورت ہے تاکہ وہ افراتفری اور تفریق کی سیاست سے آگے بڑھ سکے جو 25 کروڑ کے ایک ترقی پسند ملک کے لیے مناسب نہیں ہے۔‘

راولپنڈی سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے دیگر ادارے اس بات پر فخر محسوس کرتے ہیں کہ انہوں نے انتخابی عمل کے دوران، سول طاقت کی مدد سے اور پاکستان کے آئین کے مطابق تحفظ فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔‘

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے قوم کے نام پیغام میں عام انتخابات 2024ء کے کامیاب انعقاد پر پوری پاکستانی قوم، نگران حکومت، الیکشن کمیشن آف پاکستان، سیاسی جماعتوں اور تمام جیتنے والے امیدواروں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں پر فرض ہے کہ وہ سیاسی پختگی اور اتحاد کے ساتھ اس کا جواب دیں۔

تفصیلات کے مطابق مسلح افواج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے کہا گیا ہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف سید عاصم منیر نے عام انتخابات 2024ء کے کامیاب انعقاد پر پوری پاکستانی قوم، نگران حکومت، الیکشن کمیشن آف پاکستان، سیاسی جماعتوں اور تمام جیتنے والے امیدواروں کو مبارکباد دی۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ”پاکستانی عوام کی اپنے حق رائے دہی کے استعمال کے لیے آزادانہ اور بلا روک ٹوک شرکت، جمہوریت کے لیے ان کے عزم کا ثبوت ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قیادت اور اہلکار بے تحاشا مشکلات کے باوجود انتخابی عمل کے لیے محفوظ ماحول بنانے کے لیے ہماری سب سے زیادہ تعریف کے مستحق ہیں“۔

 
جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ ”قومی میڈیا، سول سوسائٹی، سول انتظامیہ اور عدلیہ کے ارکان کے تعمیری کردار نے قومی تاریخ کی سب سے بڑی انتخابی مشق کے کامیاب انعقاد کو ممکن بنایا،تمام جمہوری قوتوں کی نمائندہ متحد حکومت، پاکستان کی متنوع سیاست اور تکثیریت کو قومی مقصد کے ساتھ بہتر طریقے سے پیش کرے گی، انتخابات اور جمہوریت پاکستان کے عوام کی خدمت کا ذریعہ ہیں“۔

انہوں نے زور دیا کہ ”قوم کو انتشار اور پولرائزیشن کی سیاست سے آگے بڑھنے کے لیے مستحکم ہاتھوں اور ایک شفا بخش رابطے کی ضرورت ہے، پولیریزیشن اور انتشار 250 ملین آبادی والے ترقی پسند ملک کے لیے موزوں نہیں ہے“۔

آرمی چیف نے مزید کہا کہ ”انتخابات جیتنے اور ہارنے کا مقابلہ نہیں بلکہ عوام کے مینڈیٹ کا تعین کرنے کی مشق ہے،“سیاسی قیادت اور ان کے کارکنوں کو ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر حکومت اور عوام کی خدمت کرنے کی کوششوں کو ہم آہنگ کرنا چاہیے جو جمہوریت کو فعال اور بامقصد بنانے کا واحد راستہ ہے“۔

جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا کہ ”جیسا کہ پاکستان کے عوام نے آئین پاکستان پر اپنا مشترکہ اعتماد ظاہر کیا ہے، اب تمام سیاسی جماعتوں پر فرض ہے کہ وہ سیاسی پختگی اور اتحاد کے ساتھ اس کا جواب دیں، جب ہم اس قومی سنگ میل سے آگے بڑھتے ہیں تو ہمیں اس بات پر غور کرنا چاہیے کہ آج ملک کہاں کھڑا ہے اور باقی اقوام میں ہمارا صحیح مقام کہاں ہونا چاہیے“۔

آرمی چیف نے خواہش کا اظہار کیا کہ یہ انتخابات سیاسی اور معاشی استحکام لائیں اور ہمارے پیارے پاکستان کے لیے امن اور خوشحالی کا مرکز ثابت ہوں۔