وزیر اعظم کا گوادر میں بجلی کے مسائل کے حل کیلئے بڑا اقدام

وزیر اعظم کا گوادر میں بجلی کے مسائل کے حل کیلئے بڑا اقدام
اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نےگوادر میں گھریلوصارفین کوسولر پینل فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے. تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت بلوچستان میں بجلی کی ٹرانسمیشن لائنز پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ، اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، انجنئیر خرم دستگیر، ڈی جی ایف ڈبلیو او میجر جنرل کمال اظفر اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔اجلاس کو جیوانی، گوادر، پسنی، اورماڑا، پنجگور اور اور ایران کے درمیان بجلی کی ٹرانسمیشن لائنز کی تعمیر پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، اجلاس کو بتایا گیا کہ ٹرانسمیشن لائنز کے حوالے سے قلیل مدتی اور طویل مدتی منصوبوں کا اجراء کیا جا رہا ہے .چھ ماہ کے اندر حکومت گوادر کو ایران سے مزید 100 میگاواٹ بجلی فراہم کر سکے گی اس سے بجلی کی مجموعی فراہمی 260 میگاواٹ جبکہ کھپت 236 میگاواٹ ہوگی. وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ گھریلو صارفین کو سولر پینلز کی فراہمی وفاقی حکومت کا گوادر کے لوگوں کو تحفہ ہوگا.اس حوالے سے 10 دن کے اندر لائحہ عمل پیش کیا جائےگا .وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ گوادر میں بجلی کی فراہمی کیلئے فوری طور پر آف گرڈ نظام کا بھی جامع لائحہ عمل بنایا جائے گا, گوادر میں آف شور اور آن شور ونڈ پاور منصوبوں کیلئے بھی حکمت عملی بنائی جائے. شہباز شریف نے کہا کہ جنوبی بلوچستان میں ٹرانسمیشن لائنز کے کام میں تیزی لا کے اسے رواں سال دسمبر میں مکمل کیا جائے. منصوبوں کی تکمیل میں دیر کسی قدر قابلِ قبول نہیں ہوگی .متعلقہ محکمے یقینی بنائیں کہ طویل مدتی منصوبوں میں بھی وقت اور لاگت میں جس قدر ہو سکے کمی لائی جائے،حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ عوام کے پیسے کی بچت کرے اور اسکا صحیح استعمال یقینی بنائے. وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ گوادر بندرگاہ کو دنیا کی جدید ترین بندرگاہ بنانے کیلئے بلاتعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی ، گوادر کے لوگوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ، اسکے علاوہ حب اورماڑا ٹرانسمیشن لائن کی فیضیبلٹی تیاری کے مراحل میں ہے. اس ٹرامیشن لائن کی تکمیل کے بعد مزید 200 میگاواٹ سسٹم کو فراہم کر دیا جائے گا. وزیرِ اعظم کی منصوبوں میں شفافیت لانے کی بھی ہدایت.

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔