ہم اب وزیراعظم کی دھمکیاں برداشت نہیں کرینگے، بلاول بھٹو

ہم اب وزیراعظم کی دھمکیاں برداشت نہیں کرینگے، بلاول بھٹو
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے قوم کے سامنے میرے والد کو دھمکیاں دیں، اب ہم اس چیز کو برداشت نہیں کرینگے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم صرف سلیکٹڈ کو نکالنے کے لیے سنگل پوائنٹ ایجنڈے پر جمع ہوئے ہیں۔ ہمارا کسی جماعت کیساتھ کوئی سیاسی اتحاد نہیں ہے۔ تمام اپوزیشن جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ الیکشن ریفارمز کے فوری بعد جلد از جلد صاف اور شفاف الیکشن ہونے چاہیں۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا ک ہم غیر جمہوری حکومت کیخلاف تاریخی جمہوری حملہ کرنے لگے ہیں۔ ہم پرامید ہیں کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد ضرور کامیاب ہو گی۔ گذشتہ روز وزیراعظم کے خطاب پر اپنا شدید ردعمل دیتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہمیں بھی گالیاں آتی ہیں لیکن میں بینظیر بھٹو کا بیٹا ہوں، میری تربیت ایسی نہیں کہ اس طرح کی زبان استعمال کروں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی بھی خاتون اول کے حوالے سے کوئی غلط بات یا زبان استعمال نہیں کی لیکن ان کی کرپشن کے بارے میں جو باتیں کی جا رہی ہیں ان کے بارے میں آپ کیا کہیں گے؟ ہمیں پتا چلا ہے کہ جب تک خاتون اول کو پیسے نہ دیئے جائیں صوبہ پنجاب میں کوئی پوسٹنگ یا ٹرانسفر تک نہیں ہوتی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان پر کیسز بننے والے ہیں ، انہیں چاہیے کہ خاتون اول سے دعا کروائیں کہ صدر زرداری کی حکومت آئے. بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عمران خان کو شرم نہیں آتی کہ انہوں نے اپنی والدہ کے نام پر ہسپتال کے پیسے پر ڈاکہ ڈال کر اپنی سیاسی جماعت چلائی۔ امریکی کورٹ نے آپ کیخلاف فیصلہ سنایا لیکن آپ دوسروں پر الزام تراشی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خان صاحب ہم ڈرنے والے نہیں ہیں،، ان رگوں میں زرداری اور شہید بے نظیر بھٹو کا خون ہے جو میں آپ کے ساتھ کروں گا آپ کی نسلیں نہیں بھولیں گی۔ آپ ہمارے ساتھ سیاست کریں سیاست کرنا ہمارا اور آپ کا حق ہے، آپ ہمیں زندگی اور موت کی دھمکی دیں گے تو اس کے نتائج بھی خود برداشت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر زرداری کے خلاف ہم 30 سال سے کرپشن کے الزامات سن رہے ہیں، اس سے پہلے بہت سے آئے، عوام ایک ہی سکرپٹ سن سن کے تھک گئے ہیں۔ آپ پیپلز پارٹی کو توڑ نہیں سکتے۔انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ ان الزامات کو عدالت میں ثابت کرو مگر آپ ثابت نہیں کر سکتے کیونکہ یہ سب جھوٹے کیسز سابق چیف جسٹس افتحار محمد چوہدری نے وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت میں بنائے تھے۔ چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں سچ سامنے آ گیا کہ اسرائیل اور بھارت سے فنڈنگ لی گئی، ان کے ڈونرز کہ رہے ہیں کہ ہم تو پیسے کینسر اسپتال ے لیے دے رہے تھے۔عوام آپ کے جھوٹے وعدے مزید نہیں سننا چاہتے، عوام اس مہنگائی اور غربت سے نکلنا چاہتے ہیں، عوام اس سے نجات چاہتے ہیں۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اپوزیشن مل کر عدم اعتماد سے آپ کو حکومت سے نکالے گی،آپ نے جو ہمارے خلاف کرنا ہے ابھی کرو کل موقع نہیں ملے گا، ہم عوام اور جمہوریت کی خاطر آپ کیخلاف جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پرامید ہیں کہ عدم اعتماد کامیاب ہو گی، سب سے بہتر ہو گا کہ اتحادوں کو بھی ساتھ جوڑیں، ہمارا کام صرف عمران کو نکالنا نہیں بلکہ الیکشن اصلاحات بھی ہیں، اتحادی بھی ساتھ ہونگے تو اس کا اچھا پیغام جائے گا، ہم سجھتے ہیں کہ اگر سب مل کر فیصلے کریں تو ملک ک ےلیے بہتر ہو گا۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم تاریخی حملہ کرنے جا رہے ہیں، اس ایک شخص کے لیے پاکستان کو عالمی طور تنہا نہیں کر سکتے، اب کوئی غیر جمہوری اور غیر آئینی طریقے سے اس کو نہیں بچائے گا، ہم چاہتے ہین کہ جلد از جلد انتخابات ہونے چاہئیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ چیئرمین سینیٹ الیکشن کا ری پلے کرنا چاہتے ہیں جو نہیں چلے گا، یہ عدم اعتماد ہے، یہ چیئرمین سینیٹ کا الیکشن نہیں، اس میں آئین بلکل واضح ہے، نااہلی ووٹ ہونے کے بعد ہوتی ہے، واضح ہو جائے گا کہ کون عمران کیساتھ ہے اور کون نہیں، تاریخ کا کمزور ترین اسپیکر بھی اس قسم کا کام نہیں کر سکتا، جب نظر آئے گا کہ کتنے لوگ ادھر ہیں اور کتنے ادھر تو یہ اسپیکر بھی کوئی ایسی حرکت نہیں کر سکے گا۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔