’ای وی ایم مشین دھاندلی سے بچاو کا بہترین طریقہ ہے‘

’ای وی ایم مشین دھاندلی سے بچاو کا بہترین طریقہ ہے‘
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اتحادیوں اورپارٹی اراکین کا ظہرانے میں شرکت پرمشکورہوں.کچھ لوگ سیاست میں اپنی ذات اور مفاد کے لیے آتے ہیں.مدینے کی ریاست دنیا کی بہترین فلاحی ریاست تھی .رسول اللہ ﷺ کے بتائے ہوئے راستے پر چلنا ہی کامیابی ہے . ان کا کہنا تھا کہ قائداعظم نے صحت کوپیچھے رکھ کرملک میں جدوجہد کی.جن ممالک نے ترقی کی ان کا اخلاقی معیار بہترین تھا.میرا سیاست میں آنےکا مقصد پاکستان کو فلاحی اسلامی ریاست بنانا تھا.رسول اللہ ﷺ تمام انسانوں کیلئے رحمت بن کرآئے.سیاست میں آنے کا مقصد ملک کوفلاحی ریاست بناناتھا.میں ملک کوبدلنےکیلئے سیاست میں آیاتھا. اخلاقیات ختم ہونے پرکرپشن شروع ہوتی ہے.جو قوم انصاف نہیں کرسکتی وہ تباہ ہوجاتی ہے.چار حلقے کھلوانے کا مقصد الیکشن کو صاف شفاف کروانا تھا.سب جانتے ہیں سینیٹ کے الیکشن میں پیسہ چلتا ہے.ہم کہتے ہیں اوپن بیلٹ الیکشن ہونا چاہیے، سیکریٹ بیلٹ پر ہمیشہ پیسہ چلتا ہے.سینیٹ انتخابات کیسے ہوتے ہیں،ویڈیوز بھی سامنے آئیں.جب انتخابات ہوتے ہیں تو کوئی جماعت نتائج تسلیم نہیں کرتی . ان کا کہنا تھا کہ ای وی ایم مشین انتخابی دھاندلی سے بچاو کا بہترین طریقہ ہے.شور مچا رہے ہیں کہ دھاندلی ہوئی ،آپ بتائیں کوئی ایک اصلاحاتی تجویزدی گئی؟ اپوزیشن کی تمام جماعتو ں نے ای وی ایم کو تسلیم کرنے سے انکارکیا. اپوزیشن نے کبھی بھی اصلاحات کے لیے کوئی کردار ادا نہیں کیا.ہم چاہتے ہیں کہ اگلا الیکشن ٹھیک ہو ، دھاندلی کا رونا نہ ہو.1970کےبعد تمام انتخابات متنازعہ رہے.یورپ میں جمہوریت کی بنیاد اخلاقی اقدارہیں.ہمارامقصدتھاکہ آئندہ انتخابات صاف اورشفاف ہوں.سمجھ نہیں آتی کہ الیکشن کمیشن ای وی ایم کی مخالفت کیوں کر رہا ہے.انصاف کرنے کے لیے اخلاقی قوت کا ہونا ضروری ہوتا ہے.

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔