آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریب میں شرکت پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی وضاحت

آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریب میں شرکت پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی وضاحت
اسلام آباد: سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وضاحتی بیان جاری کردیا ہے۔ 1973 کے آئین کی گولڈن جوبلی تقریب میں شرکت کا معاملہ، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وضاحتی بیان جاری کردیا ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے تمام ججز کو گولڈن جوبلی تقریب کی دعوت دی گئی، دعوت نامی قبول کرنے سے قبل سیاسی تقاریر نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ تقریر کرنے سےمتعلق استفسار پر معذرت کی، سیاسی تقاریر ہونے پر بات کرنے کی خود درخواست کی ، تقریر کرنے کا مقصد غلط فہمی کا ازالہ کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میری اس تقریب پر لوگوں کے اعتراض کا امر باعث حیرت ہے، میں خود ایک کونے میں یا گیلری میں بیٹھنے کو ترجیح دیتا، عدلیہ کے ایک فرد کی عزت افزائی کے لیے مجھے درمیان میں بٹھایا گیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وضاحتی بیان میں کہا کہ آئین کا بنایا جانا ہماری تاریخ کا ایک اہم لمحہ ہے، شہریوں کا بہترین مفاد اس میں ہے کہ تقسیم کے بیج نہ بوئے جائیں ، آئین کے ساتھ یکجہتی کے لیے تقریب میں شرکت کی دعوت قبول کی ۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔