پی ٹی آئی کے مزید کارکنوں نے فوج مخالف مہم کا حصہ بننے اور غلط پوسٹیں شئیر کرنے پر معافی مانگ لی ہے. انہوں نے کہا کہ ان سے غلطی ہوئی، آئندہ ایسا نہیںہوگا، پلیز معاف کر دیا جائے. تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے بارے میں منفی پراپگینڈہ کرنے والے پی ٹی آئی کارکنوںنے اپنے عمل پر شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے اسے دوبارہ نہ دہرانے کا عہد کیا ہے. انہوں نے اپنے بیانات میں تسلیم کیا کہ وہ جانتے بوجھتے ہوئے اس مہم کا حصہ بنے تاہم آئندہ ایسا نہیں ہوگا. سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر مارخور میڈیا نیٹ ورک پیج کی بانی کا غلطی سے فوج مخالف پوسٹ کرنے کا اعتراف بھی سامنے آیا ہے۔گوجرانوالہ کی رہائشی اور سوشل میڈیا انفلوئنسر سیدہ طیبہ بخاری نے پی ٹی آئی قیادت کے بیانیے سے لاتعلقی ظاہر کر دی ہے. ان کے علاوہ پتوکی سے تعلق رکھنے والے محمد اعظم نے بھی سوشل میڈیا پر فوج مخالف پوسٹ کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ پی ٹی آئی کارکن محمد اعظم کا کہنا تھا کہ آئندہ ایسی کوئی پوسٹ نہیں کروں گا کہ جس سے نفرت پھیلے۔ یہ بھی پڑھیں: فوج مخالف بیان، پی ٹی آئی کارکن معافیاں مانگنے لگا خیال رہے کہ قانون کی سخت عملداری قائم ہونے اور حقائق سامنے آنے پر گمراہ افراد کے ہوش ٹھکانے آنے لگے ہیں۔ فوج مخالف بیان دینے والے پی ٹی آئی کارکن محمد شبیر کو بھی غلطی کا احساس ہو گیا ہے. پی ٹی آئی کارکن محمد شبیر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ میں گذشتہ 10 سالوں سے عمران خان کی جماعت کا کارکن ہوں۔ مجھے سنگین غلطی کا احساس ہو گیا، نہایت معذرت خواہ ہوں۔ محمد بشیر نے اداروں سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ میرے بیان سے اگر کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو معذرت خواہ ہوں۔ اپنے بیان میں محمد شبیر کا کہنا تھا کہ میں عمران خان کو بہت پسند کرتا ہوں۔ اور ان کی وجہ سے ہی میں پی ٹی آئی میں شامل ہوا تھا۔ شہری نے دعویٰ کیا کہ مجھے میاں محمود رشید اورمیاں حامد نے شیل پٹرول کا ایڈیشنل جنرل سیکرٹری لگانے کا وعدہ کیا ہوا ہے۔ اس نے کہا کہ پچھلے دِنوں میں سپریم کورٹ رجسٹری میں اپنے پی ٹی آئی کے دوستوں کے ساتھ گیا اور ان کے اصرار پرایک نظم پڑھ دی جس کی وجہ سے میں بہت شرمندہ ہوں۔ اس نظم کی وجہ سے جس کا دِل دُکھا ہے مجھے خُدا کے لیے معاف کر دیں، میں آئندہ ایسی غلطی نہیں کروں گا۔