پشاور: نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پوری قوم خیبر پختونخوا پولیس کی انتہائی مقروض ہے جو لگن، بہادری اور حوصلے کے ساتھ دہشت گردوں کے خلاف لڑ رہی ہے۔ پشاور میں پولیس دربار میں خیبرپختونخوا پولیس کے اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ آپ وہ لوگ ہیں جو ریاست کی سلامتی کے لئے لڑ رہے ہیں، شہدا یقیناً جنت کے مستحق ہیں جبکہ مخالف گروہ کا مقدر ہمیشہ کے لئے جہنم میں رہنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز اللہ کے اس وعدے کہ سیدھی راہ پر چلنے والوں کو دشمن کا کوئی خوف نہیں ہوگا، کو مدنظر رکھتے ہوئے دہشت گردوں کے ساتھ ہمیشہ بے خوفی سے لڑتی ہیں ۔ نگران وزیر اعظم نے کہا کہ آپ جو جنگ لڑ رہے ہیں وہ اخلاقی طور پر درست ہے اس لئے آپ کو اپنا فرض پورے یقین، حوصلے اور اعتماد کے ساتھ ادا کرنا چاہیے۔ نگران وزیر اعظم نے شہید صفوت غیور اور شہید ملک سعد کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں خیبر پختونخوا پولیس کا اثاثہ قرار دیا۔ سانحہ اے پی ایس میں دہشت گردوں کی بربریت کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ معصوم بچوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کے ظلم کو کبھی نہیں بھلایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ موت ایک حقیقت ہے جو کسی بھی وقت آسکتی ہے اس لیے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ دہشت گردوں کے ہر حملے کا جواب زیادہ طاقت اور بھرپور انداز میں دیا جائے گا۔ شرپسندوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم نے زور دیا کہ وہ زندگی کے آخری لمحات تک ان کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے۔ یہ بزدل ہیں، ان میں سامنے آکر لڑنے کی ہمت نہیں اور ہمیشہ پیچھے سے وار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد ملک کی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں ، وہ ہمدردی کے مستحق نہیں ہیں، وہ بزدل، ظالم اور بے حس ہیں۔ وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ جو دہشت گرد مارے گئےان کے نام کسی کو نہیں معلوم لیکن شہدا کے نام مدتوں یاد رکھے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے اپنی مرضی سے ریاست کے ساتھ جنگ شروع کرنے کا انتخاب کیا لیکن انجام ان کی خواہشات کے مطابق نہیں ہوگا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ریاست اس جنگ کو جیتے گی، اس میں کچھ وقت لگے گا لیکن اس کا جیتنا ہمارا مقدر ہے کیونکہ ہم سیدھے راستے پر ہیں۔ اللہ تعالی بھی ان کی مدد کرتا ہے جو صراط مستقیم پر ہوں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں دانشمندی اور صحیح حکمت عملی سے لڑنا ہوگا۔ انہوں نے ملک میں دہشت گردی کے خلاف تمام لڑائیوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔