” نااہل حکمران سیاسی انتقام میں اندھے ہوچکے ہیں“

” نااہل حکمران سیاسی انتقام میں اندھے ہوچکے ہیں“
پشاور ( پبلک نیوز ) عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ میاں افتخارحسین کے اکلوتے بیٹے کے قاتل کو چھڑانے کی کوششیں جاری ہیں ،اے این پی کے ہر رہنما کو نشانہ بنایا جاچکا ہے لیکن نااہل حکمران سیاسی انتقام میں اندھے ہوچکے ہیں،آج اگر یہ مسند اقتدار پر بیٹھے ہیں تو کل کوئی اور ہوگا، آج اتنا کریں جسے کل برداشت کرسکیں۔ ایک بیان میں عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا کہ موجودہ حالات میں پشتون قوم کی بقا کیلئے جو موقف اپنایا ہے، اس پر ڈٹ کر کھڑے رہیں گے،دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہم نے اپنے لئے قربانیاں نہیں دیں بلکہ اس ملک اور قوم کی بقا کی خاطر جانیں تک قربان کیں جس کا یہ صلہ دیا جارہا ہے،افغانستان میں امن کی خاطر تشدد کی بجائے مذاکرات کی حمایت اگر جرم ہے، تو ہم یہ جرم کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا امن افغانستان کے امن سے مشروط ہے، پرامن افغانستان کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا،موجودہ حالات میں پاکستان کے مثبت کردار کی ضرورت مزید بڑھ چکی ہے، ہمیں اپنی پالیسی واضح کرنی ہوگی، عوامی نیشنل پارٹی کو کسی بھی دھمکی یا پیغامات سے ڈرایا نہیں جاسکتا، ہمارے رہنمائوں سے ایسے حالات میں سیکیورٹی واپس لی جارہی ہے جب خطرات مزید بڑھ چکے ہیں،دہشتگردی کے خلاف واضح موقف اور ڈٹ کر کھڑا رہنے کی وجہ سے ہمیں ہی نشانہ بنایا جارہا ہے۔ اسفندیار ولی نے کہا کہ امیرحیدر خان ہوتی وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں، میاں افتخارحسین کے اکلوتے بیٹے کے قاتل کو چھڑانے کی کوششیں جاری ہیں اور الزام مدعی کے عدم دلچسپی کا لگایا جارہا ہے حالانکہ یہ دہشتگردی کی کارروائی تھی جو اس وقت کے ترجمان صوبائی حکومت کے بیٹے کو شہید کیا گیا، ریاست اپنی ذمہ داری کیوں پوری نہیں کررہا؟ اے این پی کے ہر رہنما و کارکن کو نشانہ بنایا جاچکا ہے لیکن نااہل حکمران سیاسی انتقام میں اندھے ہوچکے ہیں، آج اگر یہ مسند اقتدار پر بیٹھے ہیں تو کل کوئی اور ہوگا، آج اتنا کریں جسے کل برداشت کرسکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں سیکیورٹی کا واپس لینا دراصل ہمیں اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے کا پیغام ہے، ہمارے کسی بھی رہنما کو کوئی نقصان پہنچا تو ایف آئی آر آئی جی پولیس اور وزیراعلیٰ کے خلاف درج کریں گے، موجودہ حالات میں پشتون قوم کی بقا کیلئے جو موقف اپنایا ہے، اس پر ڈٹ کر کھڑے رہیں گے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہم نے اپنے لئے قربانیاں نہیں دیں بلکہ اس ملک اور قوم کی بقا کی خاطر جانیں تک قربان کیں جس کا یہ صلہ دیا جارہا ہے۔