اسلام آباد ( پبلک نیوز) پاکستان بھر میں عید الضحیٰ کی وجہ سے بکرا منڈیوں میں گہما گہمی ہے اور عالمی وبا کے باوجود عوام کی ہمیشہ کی طرح کوشش ہے کہ وہ اس بار بھی قربانی میں اپنا حصہ ڈالیں ، مگر ایسے چند عوامل ہیں جو آپ کو قربانی کا جانور خریدنے سے پہلے ذہن نشین رکھنے پڑتے ہیں۔ پبلک نیوز نے اس حوالے سے چند ماہرین سے گفتگو کی جن کے مطابق قربانی کا جانور خریدنے سے قبل جن امور کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے ان میں سے کچھ یوں ہیں کہ جانور تندرست و توانا ہونا چاہیے ، لاغر نظر آنے والا جانور نہ خریدیں اور وہ جانور بھی بالکل بھی نہیں خریدنا چاہیے جو مشکل سے اپنے قدموں پر کھڑا ہو رہا ہو، جانور کو کسی قسم کی جلدی بیماری یا خارش وغیرہ نہیں ہونی چاہئے اور اس کا اندازہ کچھ دیر میں اس کا جائزہ لے کر لگایا جا سکتا ہے۔ وہ جانور جو جگالی نہیں کر رہے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ کسی اندرونی بیماری کا شکار ہیں، بھیڑ یا بکرا خریدنے سے پہلے یہ لازمی اندازہ لگانا چاہیے ان کی آنکھوں کے ارد گرد یا منہ میں کسی قسم کی خارش تو نہیں ، ان کے کان اور گردن کے قریب کوئی ورم وغیرہ تو نہیں ہے ، کیونکہ ایسے جانور بھی کسی بیماری کا شکار ہو سکتے ہیں، ایسے جانور جو کسی بیماری کا شکار نظر آئیں یا پھر پھولے ہوئے سے محسوس ہوں انہیں بھی نہیں خریدنا چاہیے۔ وہ جانور جنہوں نے اپنا سر جھکا کر رکھا ہو یا مشکل سے سر سیدھا کر پا رہے ہوں انہیں بھی نہیں خریدنا چاہیے کیونکہ جو جانور تندرست اور توانا ہوتے ہیں وہ اپنا سر اٹھا کر رکھتے ہیں ، جانور کی آنکھیں چمکدار ہونی چاہیے ، ان کی پیلاہٹ یا سرخی نہیں ہونی چاہیے،ایسے جانور جن کی رانوں اور دستی کے نیچے غیر معمولی ابھار ہو اور انہیں ٹی بی کی شکایت ہو سکتی ہے ، اسی طرح ایسے جانور جنہیں مسلسل کھانسی ہو ان کے پھیپھڑوں میں کیڑے ہو سکتے ہیں۔