عبدالعلیم خان کا مسلم لیگ ن میں شامل ہونے کا امکان

عبدالعلیم خان کا مسلم لیگ ن میں شامل ہونے کا امکان
لندن: (پبلک نیوز) تحریک انصاف کے اہم رہنما اور سابق سینئر وزیر عبدالعلیم خان کے مسلم لیگ ن میں شامل ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ان دنوں لندن کے دورے پر گئے عبدالعلیم خان کی مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کیساتھ 3 گھنٹے طویل ملاقات ہوئی جس میں پاکستان کی سیاسی صورتحال کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عبدالعلیم خان نے نواز شریف کیساتھ ملاقات میں انھیں تحریک انصاف میں اپنی بے پناہ قربانیوں کے باوجود نظر انداز کرنے کے بارے میں بتایا۔ خبریں ہیں کہ عبدالعلیم خان نے نواز شریف سے ملاقات کے بعد پی ٹی آئی کے ناراض رہنما جہانگیر ترین سے بھی ملاقات کی۔ یہ گذشتہ دو دنوں میں ان دوسری ملاقات تھی۔ عبدالعلیم خان نے نواز شریف سے ہونے والی ملاقات پر جہانگیر ترین کو اعتماد میں لیا۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ آئندہ چند دنوں میں ترین گروپ کے بڑے فیصلے کا امکان ہے۔ یہ بھی پڑھیں: عبدالعلیم خان بھی ترین گروپ میں شامل خیال رہے کہ گذشتہ دنوں لندن جانے سے قبل سابق صوبائی وزیر عبدالعلیم خان نے ساتھیوں سمیت ترین گروپ میں شمولیت کا اعلان کر دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین سمیت دیگر نے جتنی محنت کی انہیں کیوں نظر انداز کیا گیا؟ میں چار دنوں میں چالیس کے قریب اراکین صوبائی اسمبلی سے مل چکا ہوں۔ سیاست مشکل میں دوستوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا نام ہے۔ پارٹی میں جہانگیر ترین کا نمایاں چہرہ تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جب حکومتیں بن جاتی ہیں تو کچھ اور ہی لوگ ارد گرد آجاتے ہیں،ہم سب نے جدوجہد کی ہے، یہ سب دیکھ کر دلی افسوس ہوتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جو گاڑیاں وزیراعلیٰ استعمال کرتا ہے، میرے پاس اس سے اچھی گاڑیاں ہیں۔ جو سہولتیں وزیراعلیٰ کے پاس ہیں، شاید میرے پاس اس سے زیادہ ہیں۔ میری تکلیف ذاتی نہیں ہے۔ پنجاب میں جیسی حکومت ہے اس پر تشویش ہے۔ انہوں نے کہا مجھے وزیراعلیٰ بننے کا کوئی شوق نہیں تھا۔ پی ٹی آئی فرد واحد کی جماعت نہیں ہے۔ میں نے فعال ہونے کا فیصلہ اس لیے کیا کہ جو کچھ سیاست میں ہو رہا ہے، اس کے لیے فعال ہونا ضروری تھا۔ اگر عدم اعتماد آتی ہے تو مل کر فیصلہ کریں گے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔