نئی دہلی: 2 اکتوبر کو نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے ممبئی میں جاری ایک ہائی پروفائل ریو پارٹی پر چھاپہ مارا جس کے بعد 8 افراد کو حراست میں لیا گیا۔ ان سب سے 3 اکتوبر کی شام تک پوچھ گچھ کی گئی جس کے بعد تمام ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا جن میں شاہ رخ خان کا بیٹا آریان خان بھی شامل ہے۔ اس معاملے میں آج دوبارہ سماعت ہوئی۔ آریان خان کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ انہیں آج بھی ضمانت نہیں ملی۔ شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان کو 13 اکتوبر یعنی بدھ تک عدالتی تحویل میں آرتھر روڈ جیل میں رہنا ہوگا۔ اب اس معاملے کی سماعت بدھ کو ہوگی۔ این سی بی اس معاملے کی تحقیقات میں مصروف ہے۔ آریان خان 3 اکتوبر سے 8 اکتوبر تک این سی بی کی تحویل میں تھے۔ ان کا بیان اتوار یعنی 10 اکتوبر کو ریکارڈ کیا گیا۔ آریان کے وکیل نے دعویٰ کیا ہے کہ ان سے کوئی چیز برآمد نہیں ہوئی ہے. بھارتی میڈیا کا بھی یہ کہنا ہے کہ پارٹی کی جگہ پر سے آریان خان سے کچھ برآمد نہیں ہوا، ریو پارٹی کے منتظمین نے آریان خان اور ارباز مرچنٹ کے لیے علیحدہ اعزازی کمرہ مختص کر رکھا تھام جیسے ہی وہ دونوں اس کمرے میں جانے لگے ، تبھی این سی بی کے اہلکار ان کے سامنے آئے اور انہیں اندر جانے سے روک دیا۔ جب دونوں کی تلاشی لی گئی تو آریان خان کے ساتھ کچھ نہیں ملا لیکن ارباز مرچنٹ کے جوتوں سے چرس ملی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جب این سی بی نے ان دونوں کے موبائل فون لے کر تفتیش کی تو انہیں ایسی کئی چیٹس ملیں ، جن میں دونوں چرس کے استعمال کے بارے میں بات کر رہے تھے۔ آریان خان سے پوچھ گچھ میں اس نے اس بات کا اعتراف بھی کیا۔ ذرائع کے مطابق این سی بی کو پہلے سے معلوم تھا کہ آریان خان اور ارباز مرچنٹ ڈرگ پیڈلر کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور اس بات کو این سی بی ایک عرصے سے تلاش کر رہی تھی، یہی وجہ ہے کہ دونوں ریو پارٹی میں جاتے ہی پکڑے گئے۔