اسلام آباد ( پبلک نیوز) وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے مردم شماری کراچی اور دیگر شہروں کے لیے ایک اہم مسئلہ ہے۔ وفاقی حکومت ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل طریقوں سے نئی مردم شماری کرے گی۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وفاق کراچی میں 5 بڑے منصوبے مکمل کرنے جارہی ہے۔ پہلے منصوبے کا افتتاح وزیراعظم کرینگے، نئی مردم شماری کرنے جارہے ہیں۔ کے الیکٹرک کے ایم سی ٹیکس وصول نہیں کرسکتی۔ گرین بس منصوبے کے لئے 40 بسیں لائی جارہی ہیں اکتوبر میں مزید 40 بسیں لائی جائینگی، مردم شماری کراچی کا دیرینہ مسئلہ ہے وفاق نئے اور جدید انداز میں مردم شماری کرنے جارہا ہے اس کے بعد نئی حلقہ بندیاں کی جائینگی۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ کے فور منصوبے پر فروری 2022 میں دوبارہ کام شروع کئا جارھا ھے اور امید ہے کہ 2023 میں منصوبہ مکمل کرلیا جائے گا۔ کے الیکٹرک کسی صورت کے ایم سی ٹیکس وصول نہیں کریگی اس حوالے سے وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر سے بات ہوچکی ہے۔ کراچی کی چھوٹی اسکیموں کے لئے 21 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات نہیں کرانا چاہتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے کراچی کو 10 ارب روپے مالیت کی کوویڈ ویکسین فراہم کی ہے جبکہ سندھ حکومت جس نے صحت کی سہولیات کے لیے اربوں روپے مختص کیے ہیں کراچی کے لیے ایک بھی ویکسین فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ پچھلے 2 سالوں میں وفاقی حکومت نے اس سے زیادہ خرچ کیا ہے۔ ترقیاتی کاموں پر 10 ارب روپے یعنی سڑکیں، گلیاں، پارکس، سیوریج اور لوکل کونسل سطح کا پانی اس مالی سال 21 ارب روپے ایس ڈی جی فنڈز چھوٹے حلقوں کی اسکیموں کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ 2018 میں کراچی کے عوام نے اپنے ووٹ سے وزیراعظم عمران خان پر اعتماد کیا، آج کراچی کے عوام سے کئے گئے وعدے تحریک انصاف کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ کراچی ٹرانسفارمیشن پیکج ہو یہ SDG فنڈز کراچی کی ترقی تحریک انصاف کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔