اسٹارٹ اَپ کے چیف ایگزیکٹو افسر تاکیشی ہاکاماڈا کا بیان ہے کہ ہمارا پہلا مشن چاند کی صلاحیت کو ظاہر کرنے اور اس کو ایک مضبوط اور متحرک معاشی نظام میں تبدیل کرنے کی بنیاد رکھے گا ۔آئی اسپیس مشن جاپان کا پہلا پروگرام ہے کہ جسے ’ہیکوتو-آر کا نام دیا گیا ہے کہ جس کے معنی ہیں سفید خرگوش اور اب تک صرف روس ، امریکا اور چین ہی چاند کی سطح پر روبوٹ بھیجنے میں کامیاب ہو سکے ہیں۔Watch Falcon 9 launch ispace’s HAKUTO-R Mission 1 to a lunar transfer orbit → https://t.co/bJFjLCzWdK https://t.co/LlHRsCpqHI
— SpaceX (@SpaceX) December 11, 2022
کمپنی کے مطابق ان کا مشن اپریل 2023 میں چاند کی ظاہری سطح پر پہنچ جائے گا ۔ صرف 2 بائی 2.5 میٹر کی پیمائش والے ہی اس خلائی جہاز میں ایک پے لوڈ ہے کہ جس میں متحدہ عرب امارات کا بنایا ہوا دس کلوگرام روور بھی شامل ہے۔خلائی مقابلے میں خلیجی ملک سامنے آنے والا نیا ملک ہے لیکن اس نے گذشتہ برس مریخ پر کامیابی سے مشن بھیجا تو تھا مگر پہلی بار ہی وہ چاند کی سطح پر روور ’راشد‘ کو اتارنا چاہتا ہے۔ اگر کامیابی کے ساتھ یہ چاند کی سطح پر اتر جاتا ہے تو یہ عرب دنیا کا پہلا قمری مشن ہوگا۔Deployment of ispace’s HAKUTO-R Mission 1 confirmed pic.twitter.com/9R3Uw2qceS
— SpaceX (@SpaceX) December 11, 2022
اس لینڈر میں جاپان آئی اسپیس ایجنسی کے بنائے 2 روبوٹ اور ایک ڈسک (جس میں جاپانی گانا ریکارڈ ہے) بھی موجود ہے۔ اسرائیلی تنظیم ’اسپیس آئی ایل‘ اپریل 2019 میں چاند پر اترنے والے پہلے نجی فنڈ سے چلنے والے مشن میں ناکام رہی تھی اور اس کا لینڈر اترنے کی کوشش کے دوران ہی سطح سے ٹکرا کر تباہ ہوگیا تھا۔ آئی اسپیس، جس کے صرف 200 ملازمین ہیں، کا کہنا ہے کہ ان کا مقصد ہی انسانی زندگی کو خلا میں لے جانا ہے۔????#UAEtotheMoon: @HHShkMohd took to twitter to share pictures of the launch of #RashidRover
— Khaleej Times (@khaleejtimes) December 11, 2022
"Our goal is to transfer knowledge, develop our capabilities, and add a scientific footprint in human history," he said@ispace_inc @SpaceX @MBRSpaceCentre #EmiratesLunarmission #UAE pic.twitter.com/of5svlWtGm