کیا ہائی بلڈ پریشر میں دودھ پینا چاہیے؟

کیا ہائی بلڈ پریشر میں دودھ پینا چاہیے؟
لاہور: (ویب ڈیسک) دودھ میں موجود غذائی اجزا کی وجہ سے اس کا استعمال صحت کے لئے فائدہ مند سمجھا جاتا ہے لیکن کیا ہائی بلڈ پریشر کے مریض دودھ پی سکتے ہیں؟ اکثر لوگ اس میں الجھن کا شکار رہتے ہیں کہ لو بلڈ پریشر میں گرم دودھ پیا جا سکتا ہے، لیکن ماہرین کے مطابق ہائی بلڈ پریشر میں بھی دودھ پیا جا سکتا ہے کیونکہ دودھ میں بائیو ایکٹیو پیپٹائڈز ہوتے ہیں جو ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس میں کیلشیم، فاسفورس، پوٹاشیم اور وٹامن اے، ڈی اور پروٹین بھی پائے جاتے ہیں۔ دودھ اور ڈیری مصنوعات میں موجود غذائی اجزا بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ آپ خوراک میں کم چکنائی والا دودھ اور ڈیری مصنوعات شامل کر سکتے ہیں۔ اس سے آپ کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ دودھ کی مصنوعات میں میگنیشیم، رائبوفلاوین، فولیٹ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ آئوڈین اور زنک جیسے معدنیات کا بھی ذریعہ ہے جو بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ ہائی بلڈ پریشر کے مسئلہ میں گائے کے دودھ سے کریم نکال کر تھوڑا سا پانی ملا کر استعمال کریں۔ خوراک میں سکمڈ یا ڈبل ٹونڈ دودھ شامل کریں۔ ان میں چربی کی مقدار کم ہوتی ہے۔ دودھ میں موجود پوٹاشیم کی مقدار خون کی شریانوں کو صحت مند رکھتی ہے۔ اس سے خون کی گردش بہتر ہوتی ہے اور بلڈ پریشر کو متوازن رکھنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ دودھ کیلشیم کا بھرپور ذریعہ ہے اور ہڈیوں کی صحت کے لئے فائدہ مند ہے۔ یہ دل کے پٹھوں کو صحت مند رکھتا ہے اور جمنے کو روکنے میں بھی مددگار ہے۔ دودھ میں فاسفورس ہوتا ہے جو ہڈیوں کو مضبوط بنانے اور جسم کی توانائی بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔ تاہم دودھ میں چکنائی کی بھی اچھی مقدار ہوتی ہے جو آپ کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ دودھ پینے سے پہلے اس کی کریم نکال لیں یا اس میں تھوڑا سا پانی ملا کر پی لیں۔ دودھ زیادہ مقدار میں نہ پئیں، یہ نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔

Watch Live Public News