ویب ڈیسک: مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کے بعد قومی اسمبلی میں پارٹی پوزیشن تبدیل ہوگئی۔پاکستان تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 114 ہو جائے گی جبکہ اپوزیشن اتحاد کی نشستوں کی کل تعداد 125 ہو جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق حکومتی اتحاد میں پی ٹی آئی کے ساتھ پختونخوا میپ، ایم ڈبلیو ایم شامل ہیں،جے یو آئی ف اور بی این پی بھی اپوزیشن بینچز کا حصہ ہیں، سپریم کورٹ فیصلے کے بعد حکومتی اتحاد کے ارکان کی تعداد 210 ہوگی،حکومتی اتحاد میں مسلم لیگ ن کے ساتھ پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم پاکستان شامل ہے،پاکستان مسلم لیگ، پاکستان مسلم لیگ ضیاء اور آئی پی پی اور نیشنل پارٹی بھی حکومتی اتحاد میں شامل ہے۔
سندھ اسمبلی
سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کو مزید 3 نشستیں ملیں گی،خواتین کی 2 اور اقلیتوں کی ایک نشست ملے گی،تعداد 12 ہو جائے گی۔
پنجاب اسمبلی
27 مخصوص و اقلیت کی نشستوں کے فیصلے کے بعد پنجاب اسمبلی میں پارٹی پوزیشن کیا ہے؟کون سی جماعت کا پلٹرا بھاری ہے۔تفصیلات سامنے آ گئی۔
پنجاب اسمبلی میں سنی اتحاد کو 27 نشستیں ملنے کے بعد بھی حکومتی اتحاد کا پلڑا بھاری ہے،مسلم لیگ ن کی پنجاب اسمبلی میں نشستوں کی مجموعی تعداد 205 ہو گئی ہے۔پنجاب اسمبلی میں ن لیگ کی جنرل 164 نشستیں،اقلیتوں کی 5 جبکہ خواتین کی 36 نشستیں ہیں.
سنی اتحاد کونسل کے پنجاب اسمبلی میں ارکان کی تعداد 104 ہے۔مخصوص نشستیں ملنے کےبعد سنی اتحاد کونسل کی مجموعی تعداد 131 ہو گئی ہے.پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی نشستوں کی تعداد 11 تین خواتین شامل ہیں۔پیپلز پارٹی نے 10 نشستیں جیتیں، 1 آزاد شامل ہوا،خواتین کی 3 ملی ہے،پیپلز پارٹی کی پنجاب اسمبلی میں کل 14 نشستیں ہیں.
ق لیگ کے ارکان کی تعداد، 8 ہے2 خواتین کی نشستیں ملا کر مجموعی تعداد 10 ہے،آئی پی پی کے پنجاب اسمبلی میں ارکان کی تعداد 5 ہے ایک خواتین کی ملا کر کل 6 ارکان ہے.ٹی ایل پی، مسلم لیگ ضیا اور ایم ڈبلیو ایم کی پنجاب اسمبلی میں ایک ایک نشست ہے،پنجاب اسمبلی کا ایوان 371 کا ہے،مخصوس نشستیں سنی اتحاد کو ملنے کے بعد ایوان کی مجموعی تعداد 369 ہو گئی ہے.
پنجاب اسمبلی کے ایک حلقے پی پی 269 میں الیکشن نہیں ہوا،لاہور کے حلقے 171 سے سنی اتحادکونسل کے کامیاب امیدوار میاں اسلم اقبال نے تاحال حلف نہیں لیا ہے.