پبلک نیوز: پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمن کا کراچی پریس کلب میٹ دی پریس سے خطاب، کہا میرے لیے اعزاز ہے کہ میں تاریخی کلب میں ایک بار پھر صحافیوں سے مخاطب ہوں، صحافیوں کی طرف سے ہمیشہ محبت اور احترام کا رویہ رہا ہے، گزشتہ سال طبیعت کی خرابی کی وجہ سے میں نہیں آ سکا. میں معذرت خواہ ہوں کہ گزشتہ سال نہیں آ سکا، میں مشکور ہوں جس خلوص کے ساتھ استقبال کیا گیا. مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ترقی کی طرف کوئی آسان سفر نہیں ہوتا، آگے بڑھ کر ہمیں ترقی کی راہیں تلاش کرنی چاہیے، گزشتہ تین سالوں میں ہم پیچھے کی طرف آئے ہیں، ترقی کا شرح تخمینہ صفر پر چلا گیا تھا، عوام کو مطمئن کیسے کر سکتے ہیں،بین الاقوامی برادری سے بہتر تعلقات کیسے قائم کرسکتے ہیں ، ان سب کے لیے مضبوط معاشی پالیسی کی ضرورت ہے. مولانا فضل الرحمٰن نے کہا 70 سال کے سفر کو ان تین سالوں میں گرا دیا گیا، ہم ایک بار پھر وہیں آ کھڑے ہوئے ہیں، جہاں ستر سال پہلے تھے، پاکستان کا سب سے قریبی دوست سعودیہ ہے، غیر مسلم دنیا میں پاکستان کا سب سے قریبی دوست چین ہے، چین نے اپنی ہی سرمایہ کاری سے ہاتھ اٹھا لیا، چین نے 70ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کر لی تھی۔ ہمارا نقطہ نظر واضح ہے کہ ہم نے 2018 کے انتخابات کے نتائج کو تسلیم ہی نہیں کیا، جمہوری دنیا میں موقف عوام کی طاقت سے آگے بڑھتا ہے.