اسلام آباد ( پبلک نیوز) مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ افسوس اس بات پر ہے کہ پی ڈی ایم سے علیحدگی کا اعلان کر دیا گیا ہے ٗپی پی اور اے این پی کے عہدیداروں نے استعفے بھجوا دیے ٗ پی ڈی ایم کے معافی مانگنے سے متعلق بیان کا قد کاٹھ نہیں ہے ٗان کو مچیورٹی پیدا کرنی چاہیے ٗ35 سال عمر اور 70 سال عمر میں فرق ہے ٗاستعفے ابھی منظور نہیں کیے ۔ پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ تحریک لبیک کے ساتھ روا رکھے جانے والا رویہ درست نہیں، پی ڈی ایم دس جماعتوں کے اتحاد کا نام ہے ٗعہدوں پر لڑنا نہیں چاہیے ٗکسی بھی پارٹی سے دو بندے نکل جائیں تو پارٹی ختم نہیں ہوتی ٗپیپلزپارٹی نے گیلانی صاحب سے زیادتی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کو بھی کہتا ہوں کہ بیان بازی نہ کریںٗ امید نہیں تھی کہ وہ باپ کو باپ بنائیں گے ٗ پی ڈی ایم کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ٗجو رہنما شرکت نہ کر سکے ان سے فون پر رابطہ ہے ٗمتفقہ اور مشترکہ اعلامیہ جاری کر رہے ہیں ٗ پی ڈی ایم میں ایک تنظیمی ڈھانچہ بھی ہے ان کے عہدے ہیں ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اکثر فیصلے اتفاق راۓ سے کۓ ہیں ٗ سینیٹ میں چئیرمین ڈپٹی چئیرمین اور اپوزیشن لیڈر کے فیصلے تحریری اتفاق راۓ سے کۓ ٗخلاف ورزی کرنے والی جماعت سے وضاحت کوئی نئی بات نہیں ٗہم نے اپنے دوستوں کی عزت نفس کا خیال رکھا ٗوضاحت کے دو لفظ بھی میڈیا کے سامنے نہیں رکھے۔انہوں نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے تجربات کا تقاضا تھا کہ وضاحت کا جواب دیتے ٗغیر ضروری طور پر اس کو عزت نفس کا معاملہ بنا دیا گیا ٗوہ پی فی ایم اور اس کی سٹئیرنگ کمیٹی کا اجلاس طلب کرسکتے تھے ٗ پی ڈی ایم ایک سنجیدہ فورم نے اس لۓ نہیں کہ عہدوں پر لڑیں ٗمسائل کا حل کہاں تک نکلتا تھا ہم نے کوشش کی ٗملک کی سیاست اور جمہوریت کی خاظر یہ فورم قائم کیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ اب بھی ان کے لۓ موقع پیپلز پارٹی اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کریں ٗقوم جس کرب سے گزر رہی ہے وقت جا تقاضا ہے کہ ہم ایک ہوں ٗافسوس ہے کہ انہوں نے پی ڈی ایم سے علیحدگی اختیار کر لی ٗہماری کوشش ہے کہ وہ اپنے فیصلوں پر نظرثانی کریں ٗہم تعاون کے لۓ تیار ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پی ڈی ایم کے پروگراموں میں کوئی تبدیلی نہیں ٗہمیں توقع نہیں گھی کہ سہ باپ کو باب بنائیں گے ٗپاکستان ڈوب رہا ہے ہم خون کے آخری قطرے تک جدوجہد جارکھیں گے ٗپی پی نے یوسف رضا گیلانی کے ساتھ زیادتی کی ہے۔