شہباز شریف کے بیٹے کی 14روزہ حفاظتی ضمانت منظور

شہباز شریف کے بیٹے کی 14روزہ حفاظتی ضمانت منظور
اسلام آبا د ہائیکورٹ نے وزیر اعظم شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز کی اثاثہ جات کیس میں 14روزہ حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے۔ ایف آئی اے اور نیب مقدمات میں سلیمان شہباز نے حفاظتی ضمانت کے لیے رجوع کر رکھا تھا۔ عدالت سے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سلیمان شہباز کا کہنا تھا کہ ہم پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں ، شریف فیملی کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے ، ہمارے ساتھ سابق وزیر اعظم عمران خان نے جو کچھ کیا سب ہی کےسامنے ہے، جاوید اقبال پر دباو ڈال کر ہمارے خلاف کیسز بنوائے گئے ہیں ، بشیر میمن کا کہنا تھا کہ کس کس طرح ان پر عمران خان دباو ڈالتے رہے تھے. آج کل شہزاد اکبر نظر نہیں آتے ہیں وہ بیرون ملک فرار ہیں،18 ماہ ہم پر برطانیہ میں بےبنیاد مقدمہ چلتا رہا ہے ، ہم نے اس کا سامنا کیا اور سرخرو بھی ہوئے ہیں ، این سی اے میں حکومت پاکستان کے کہنے پر ہمارے خلاف کیس بنا، شہزاد اکبر اس سلسلے میں لندن کے چکر کاٹتے ہی رہے، این سی اے نے مجھے اور شہباز شریف سے تحقیقات کیں، اور انہیں کوئی ثبوت نہیں ملا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان قوم کو جواب دیں، سائفر پر قوم کو تباہ کیا اور بعد میں امریکیوں کے پاؤں پڑ گے تھے ، عمران خان نے ڈرامہ کیا سازش کی، اب کہتے ہیں غلطی ہوگئی ہے ، سائفر پر ڈرامے بازی سب کے سامنے عیاں ہوچکی ہے، عمران خان نے توشہ خانہ میں کیا کیا، ہم ان کا پیچھا بلکل نہیں چھوڑیں گے، ہم انہیں کوئی اسپیس بھی نہیں دیں گے، کیسز کا فالواپ ہوگا، این سی اے کا ٹیسٹ کیس ہے، عمران خان کو جواب دینا ہوگا ، سابق وزیر اعظم عمران خان کہتے تھے کہ ایف آئی اے میرے ماتحت ہے، قوم بھول گئی ہے کہ عمران خان نے پرویز مشرف کے ریفرنڈم کو ووٹ دیا تھا اور پھر خلاف ہو گئے تھے ۔ گذشتہ روز خیبرپختونخوااسمبلی میں ہیلی کاپٹر بل لے آئے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور ان کے ساتھیوں سے سرکاری وسائل کے استعمال کا حساب نہ لیا جائے، ہیلی کاپٹر کیا عمران خان کے باپ کا ہے جو حساب نہ مانگیں۔ سلیمان شہباز نے سابق وزیر اعظم عمران خان پر الزام لگایا کہ عمران خان نے ملک پر 25 ارب کے قرضوں کا بوجھ ڈالا ہے ہم ان کا حساب لیں گے پیچھا نہیں چھوڑیں گے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔