ویب ڈیسک:امریکی ریاست فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے ہیوی میٹل موسیقارنے 20 سال قبل حادثے میں ہلاک ہوجانے والے اپنے انکل کے ڈھانچےکو گٹار میں تبدیل کر دیا ۔امریکی اخبار نیور یارک پوسٹ کے مطابق پرنس مڈنائٹ نامی شخص کی اس حرکت پرمذہبی حلقوں نے شدید تنقید کی ہے لیکن پرنس کا مؤقف ہے کہ ان کے انکل فلپ نے وصیت کررکھی تھی کی ان کا ڈھانچہ کسی میڈیکل کالج کو تدریسی مقاصد کے لیے عطیہ کردیا جائے ۔اس کے بعد پرنس نے اپنے عزیز کا پنجر، ریڑھ اورکولہے کی ہڈی کے سارے ٹکڑے جوڑے اور انہیں ایک مضبوط گٹار کی شکل دی۔ اس کے بعد اس نے گٹار کا اگلا سرا، والیوم نوبس، تار اور برقی سرکٹ کو ڈھانچے پر لگایا اور یہاں تک کہ وہ ایک عملی الیکٹرک گٹار میں تبدیل ہوگیا۔ اس ضمن میں عملی گٹار کو نیچےویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے۔
اخبار کے مطابق پرنس کا کہنا ہے کہ فلپ انکل ہی انہیں موسیقی اور بالخصوص ہیوی میٹل موسیقی کی جانب لے کر آئے تھے۔ جب انہیں وصیت کے مطابق ہڈیوں کا صندوق ملا تو پرنس سے فیصلہ نہیں ہوا کہ اسے کیسے استعمال کیا جائے۔ کیا وہ اسے دوبارہ دفنادیں؟ یا پھرکوئی اور مصرف نکالیں۔لیکن جب ان کی باقیات کالج میں دی گئیں تو انہوں نے انکار کردیا۔ اس کے بعد باقیات کو باقاعدہ اجازت کے بعد دفنانے میں بہت اخراجات اٹھ رہے تھے اور آخرکار پرنس نے اسے اپنے تیئں ایک تخلیقی رخ دیا اور اس سے گٹار بنالیا۔اس کام کے لیے پہلے انہوں نے گٹار بنانے والے ماہرین سے رابطہ کیا جنہوں نے اس کام سے صاف انکار کردیا۔
اس کے بعد پرنس نے خود کوشش کی اور دیگر دوستوں کی مدد سے ایک انسانی ڈھانچے کو گٹار میں تبدیل کردیا ہے۔