بھڑ نے پاکستان کے آئین کو ڈنگ ماردیا، بیگمات جیت گئیں، عظمیٰ بخاری

بھڑ نے پاکستان کے آئین کو ڈنگ ماردیا، بیگمات جیت گئیں، عظمیٰ بخاری
کیپشن: Bhar stung the constitution of Pakistan, Begmat won, Uzma Bukhari

ویب ڈیسک: عظمیٰ بخاری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بھڑ ملکی قانون اور سیاسی کلچر کو کاٹ گئی ہے۔ ملکی قوانین کو بالائے طاق رکھا گیا۔ آئین ہار گیا اور بیگمات جیت گئیں۔ ہماری گردنیں حاضر ہیں۔ ہم پہلے بھی بھگت چکے ہیں لیکن کیا عمرایوب اور رؤف حسن سمیت دیگر کو کوئی پوچھنے والا ہے۔ شہباز گل نے باقاعدہ ایک جج کا نام لے کر ٹوئٹ کی جس میں ایک کردار ناچ رہا ہے۔ اس پر اطہر من اللہ کا نام لکھا گیا ہے۔

ترجمان پنجاب حکومت عظمی بخاری نے سپریم کورٹ کے کل کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کل پاکستان کی تاریخ کا ایک اور سیاہ دن تھا۔ افسوس گنتے گنتے تھک جائیں گے۔ سیاہ دن ختم نہیں ہوں گے۔ کل نظریہ ضرورت کی سپر لیٹیو ڈگری استعمال کی گئی۔ پہلے مشرف کو آئین سے کھیلنے کی اجازت دی گئی اب سول مارشل لاء ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو پہلے بھی فائدہ پہنچایا گیا۔ اب پھر فائدہ پہنچایا گیا۔ علی ظفر نے کہا مجھے امید نہیں تھی۔ ایک جماعت سے اتنا پیار محبت کیوں؟ اگر ایجنسیوں کی مداخلت ہو پنامہ کیس جیسے فیصلے آتے ہیں۔ سارے پاکستان کو معلوم ہے فیصلے کیسے ہوئے۔ ہماری دفعہ ایجنسیوں کی مداخلت تھی۔ بڑا کلیئر ہوا آئین ہار گیا اور بیگمات جیت گئیں۔ بھڑ نے پاکستان کے آئین کو ڈنگ مار دیا۔

عظمیٰ بخاری نے سوال کیا کہ شہزاد اکبر مرزا نے فیصلہ آنے سے پہلے ٹوئٹ کیا۔ "جسٹس منصور علی شاہ سمیش"۔ اس کا مطلب کیا ہے؟ فیصلہ آٹھ پانچ سے آئے تو سوشل میڈیا پر کیسے پتہ چل گیا؟ باخبر صحافی کس کےساتھ منسلک رہے؟

ترجمان پنجاب حکومت نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کی مہربانی ہے۔ جو پی ٹی آئی نے نہ مانگی نہ فریق تھی انہیں دیدی۔ پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی کی غلطیاں بھی ججوں نے درست کیں۔ ججز چاہتے تو سنی تحریک کے بجائے ہمسایہ ملک بنگلہ دیش یا بھارت کو سیٹیں دے دیتے۔

عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ آئینی فلور کراسنگ کا راستہ بنایا گیا۔ پی ٹی آئی نے ایفیڈیوڈ لکھ کر دیا کہ سنی اتحاد کونسل کا حصہ ہیں لیکن سپریم کورٹ نے اجازت دی فلور کراس کرکے پی ٹی آئی میں گھس جائیں۔ اب الیکشن کمیشن کس قانون کے تحت کام کرے گا؟ سکروٹنی لسٹوں کا وقت ہوتا ہے۔ ایفیڈیوڈ دیا تو اب سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کس شق کے تحت اب سب کچھ ہوگا؟ 

انہوں نے سوال اٹھایا کہ آئین میں کسی کو لامحدود اختیارات نہیں دیے لیکن لامحدود بااختیار عدلیہ ملک کے ساتھ اور کیا کرنا چاہتی ہے؟ جب جب 63 اے جیسے فیصلے آئے۔ ملک سے پہلے صوبے میں استحکام نہ ہوسکا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ اور ڈاکٹرز کے پاس گنجائش نہیں ہوتی کیونکہ صرف یہ دونوں ہی زندگی یا موت دے سکتے ہیں۔ پانامہ کے فیصلے سے آج تک ملک مستحکم نہ ہو سکا۔ لاڈلے کی محبت سب پر غالب آ جاتی ہے۔ 

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں بن مانگے ایک شخص اور پارٹی کےلئے ریلیف دیا جا رہا ہے۔ ریلیف کا عالم دیکھیں کوئی بھی مسئلہ ہو آٹھ ججوں کے چیمبر حاضر ہیں وہاں بھی ریلیف ملے گا۔ قاضی فائز عیسی کو ایکسٹینشن سے ڈرتے ہوئے سازش کا شکار ہوگئے کرسی ہر ایک کو پیاری ہوتی جو کل نظر آیا۔ سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی گروپس کی چیٹ چل رہی ہے چھوڑنا نہیں جس نے اختلافی نوٹ دیا تو اسے بھی نہیں چھوڑنا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی متاثرہ فریق کو سنا ہی نہیں گیا۔ مقبول تو بہت ہیں۔ لائیو تقریر میں کہا گیا دیکھیں مقبول رہنما ہیں۔ تو چاہت فتح خان کے ساتھ بھی زیادتی ہوئی۔ اس پر درد مندی سے نوٹس نہیں ہوتا؟  الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر پی ٹی آئی موجود ہے۔ 

عظمی بخاری کا مزید کہنا تھا کہ آئین پاکستان دوبارہ لکھا گیا ہے۔ کوئی بات نہیں۔ پارٹی سربراہ نہیں کہاں کہاں بھڑ لڑے ہیں۔ پارٹی کے انٹرا الیکشن نہیں تو چیمبر میں تصدیق کروائی جا سکتی ہے۔ فیصلے کے فورا بعد سٹاک ایکسچینج کی حالت دیکھیں۔ لاڈلے کی محبت میں فیصلے ہوتے ہیں تو ملکی معیشت نیچے گر جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر سیاسی ٹک ٹاک یا جتنی بڑی گالی، اتنا بڑا غنڈہ کا قانون بنانا ہے۔ جو سوشل میڈیا کو ڈرا کر رکھے گا تو پھر اجازت سب کو ہونی چاہیے۔ کرش پر کہوں گی کہ قاضی فائز عیسی کے ساتھ جو مہم چلائی گئی ہر شریف آدمی غنڈوں سے ڈر جاتا ہے۔ الیکشن کمیشن خود جواب دے گا کہ ان کی ویب سائٹ پر پی ٹی آئی سیاسی جماعت کا نام رہا ہے وہ خود جواب دیں۔ مکمل انصاف تو ہمیں نہ ملا۔ مریم نواز کی اونچی آواز میں تضحیک کی گئی۔

ترمان پنجاب حکومت کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی پٹیشن میں فریق ہوتے ہیں تو کوئی فریق نظر نہیں آیا جنہیں انصاف دیا گیا۔ عمر ایوب، رؤف حسن کچھ بھی کر لے لیکن ہم پوچھ بھی لیں تو گردنوں پر آجاتے ہیں۔ ریویو کا کوئی فائدہ نہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ پر ن لیگ کو پارٹی اجلاس بلانے کے بجائے ملکی اجلاس بلانا ہوگا۔ 

انہوں نے سوال کیا کہ کیا ن لیگ نے ٹھیکہ لیا ہوا ہے کہ پی ٹی آئی ملک تباہ کرے اور ن لیگ اپنا ووٹ بینک خراب کرکے ملک کو پھر ٹریک پر ڈالے۔ توہین نہیں سوالات اٹھائے ہیں۔ بطور وزیرپوچھا ہے۔ جج نے خود پونڈ کہا جو کہنا بھی مناسب نہیں۔

Watch Live Public News