اسلام آباد: وزیرِ اعظم نے کپاس کی رواں سال قیمت 8500 روپے فی من (40 کلو) مقرر کرنے کی اصولی منظوری دے دی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ کپاس کی سپورٹ پرائس جلد از جلد اقتصادی رابطہ کمیٹی سے منظور کروانے کیلئے پیش کی جائے۔ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ صوبائی حکومتیں کسانوں کو کپاس کی مقرر کردہ قیمت کی فراہمی یقینی بنائیں، وفاقی حکومت مقرر کردہ سپورٹ پرائس پر عمل درآمد کے لیے صوبائی حکومتوں کی ہرممکن مدد کرے گی۔ شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے، کپاس کی فصل کی فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کے لئے تجاویز مرتب کرنے میں وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی تیز رفتاری سے اپنا کام مکمل کرے، کپاس پاکستان کی زرمبادلہ کمانے والی فصل ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت زرعی ٹاسک فورس کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں کپاس کی پیداوار بڑھانے اور کپاس کی سپورٹ پرائس مقرر کرنے پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ برس سیلاب، بارشوں، نہری پانی کی قلت اور کھاد کے بحران کی وجہ سے کپاس کی پیداوار میں خاطر خواہ کمی واقعہ ہوئی، رواں سال کپاس کی مجموعی پیداوار کا تخمینہ 12.77 ملین بیلز لگایا گیا ہے، جبکہ کپاس کی سپورٹ پرائس اور حکومت کے اقدامات کی بدولت نہ صرف کپاس کی کاشت کے رقبے بلکہ فی ایکڑ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ متوقع ہے۔ اجلاس کو کپاس کی فی ایکڑ لاگت اور اس کا دوسری فصلوں کے ساتھ موازنہ بھی پیش کیا گیا۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ کپاس ہماری ٹیکسٹائل کی صنعت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، ہم کپاس کے کاشتکاروں کو سہولیات فراہم کرکے اسکی پیداوار میں اضافہ کریں گے، اس سے نہ صرف ٹیکسٹائل کی برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ کپاس کی درآمد پر خرچ ہونے والا قیمتی زرِ مبادلہ بچایا جا سکے گا۔ وزیرِ اعظم نے فوری طور پر ان اقدامات پر عملدرآمد کی ہدایات کیں۔ اجلاس میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار، سید نوید قمر، طارق بشیر چیمہ، نگران وزیر اعلی پنجاب سید محسن رضا نقوی، مشیرِ وزیرِ اعظم احد چیمہ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔