اسلام آباد: الیکشن کمیشن کیخلاف عمران خان ،اسد عمر اور فواد چوہدری کی منظم تضحیک آمیز مہم چلانے کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم عمران خان کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا ۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے اگست اور ستمبر میں عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے نوٹسز جاری کیے، عمران خان اور دیگر فریقین توہین عدالت کے نوٹسز کے خلاف مختلف ہائیکورٹس میں چیلنج کر دیا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن ایکٹ کے تحت الیکشن کمیشن کو توہین پر کاروائی کا اختیار حاصل ہے، عمران خان اور فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن کی توہین کے خلاف لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ سے رجوع کیا، اسد عمر نے توہین الیکشن کمیشن کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا،لاہور ہائیکورٹ کے بینچ نے سات ستمبر کو کہا کہ ہم اس معاملے پر لارجر بینچ بنائیں گے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تمام فریقین کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کا ایک ہی نوعیت کا کیس ہے، الیکشن کمیشن کو الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 10 کے تحت آئینی ادارے کی توہین پر سزا دینے کا مکمل اختیار حاصل ہے، وقت کے ضیاں سے بچنے کے لیے انصاف کے اصولوں کا تقاضا ہے کہ تمام درخواستیں ایک ہی ہائیکورٹ میں سنی جائیں، تمام مقدمات ایک ہائیکورٹ میں منتقل کرنے سے وقت اور عوامی پیسے کی بچت ہوگی۔ الیکشن کمیشن نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ کے سامنے یہ گزارش رکھنا ضروری ہے کہ عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر نے جو باتیں کہی ان کو جھٹلایا نہیں گیا، توہین الیکشن کمیشن کے اس کیس میں کسی شواہد کی ضرورت بھی نہیں، الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے۔ الیکشن کمیشن نے استدعا کی کہ انصاف کے اصولوں کو سامنے رکھتے ہوئے تمام مقدمات ایک ہائیکورٹ میں منتقل کیے جائیں۔