وزیر اعظم ، صدر پاکستان کا یوم آزادی پر قوم کے نام خصوصی پیغام

وزیر اعظم ، صدر پاکستان کا یوم آزادی پر قوم کے نام خصوصی پیغام
اسلام آباد: یوم آزادی کے موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے قوم نے نام خصوصی پیغام جاری کیا ہے۔ ملک بھر میں قوم آج پاکستان کی یوم آزادی کی چھہترویں سالگرہ منا رہی ہے۔ اس حوالے سے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ یہ دن ہمارے دلوں میں خاص جگہ رکھتا ہے کیونکہ اس دن آزادی کی تاریخی جد و جہد ریاستِ پاکستان کے قیام پر اختتام پذیر ہوئی۔ آج کے دن ہم ان مردوں، عورتوں اور بچوں کو بھرپور خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں جو قائد اعظم کی متحرک قیادت میں اکٹھے ہوئے تاکہ ایک ایسی سرزمین حاصل کرنے کے لیے جد و جہد کا آغاز کر سکیں کہ جس کو وہ اپنا گھر کہہ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل کے دوران ان لوگوں نے حصولِ پاکستان کے عزم اور لگن کی عالیشان مثال قائم کی تھی۔ میں قائد اعظم اور ان راہنماؤں کو بھی اس موقع پر خراج عقیدت پیش کرنا چاہوں گا جن کے بغیر پاکستان کے خواب کو عملی جامہ پہنانا ممکن نہیں تھا۔ پاکستان کے اس قیمتی تحفے کے لیے ہم ان عظیم راہنماؤں کے ہمیشہ احسان مند رہیں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ علیحدہ وطن کے لیے جدوجہد ایک ایسے خیال کی عکاس ہے جس کی جڑیں خود اعتمادی اور ایک بہتر کل کی امید پر مبنی ہیں۔ یہ خیال ایک ایسے ملک کے لیے تھا جہاں ہمارے لوگ اپنی صلاحیتوں کو تلاش کر سکیں اور اپنی شاندار روایات، اخلاقیات، ثقافت اور اقدار کے مطابق امن اور خوشحالی کی زندگی گزار سکیں۔ پاکستان کا تصور عظیم تھا، یہ ایک ایسی خواہش تھی، جس کی تشکیل کانگریس کی طرف سے حمایت یافتہ اکثریتی اصول کے تحت زندگی گزارنے کے خوف سے ہوئی تھی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ قائداعظم نے اس تشریح کی مخالفت کی جس کا مقصد مسلمانوں کی شناخت کو دبانا اور انہیں مغربی جمہوریت کی آڑ میں اقلیت کے طور پر رکھنا تھا۔ قائد اعظم نے یہ ثابت کیا کہ مسلمان ہر لحاظ سے ایک الگ قوم ہیں اور ان کا الگ وطن کا مطالبہ تاریخی طور پر جائز تھا۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اکثریت پرستی کے اصول کے تحت انہیں ایک بڑے ملک میں رہنے پر مجبور کرنا تباہی کا نسخہ ہے۔ انہوں نے ایک پرامن جمہوری اور سیاسی جدوجہد کی قیادت کی۔ قائد اعظم کا عزم اور یقین اپنے مقصد کے حق میں اتنا پختہ تھا کہ انگریز حکمران اور کانگریس کی مشترکہ مخالفت ان کے عزم کو کچلنے میں ناکام رہی۔ انہوں‌نے کہا کہ اس سلسلے میں دو اسباق قابل ذکر ہیں۔ پہلا یہ کہ آزادی کی جد و جہد کے سب سے اہم پہلوؤں میں سے ایک اتحاد کا پہلو تھا جو اس خطے کی ثقافتوں، زبانوں اور نسلوں پر مبنی تھا۔ 14 اگست نہ صرف سیاسی آزادی کا جشن ہے بلکہ یہ ایک عظیم قوم کے چیلنجز پر قابو پانے کے لیے متحد ہونے کی صلاحیت کا ثبوت ہے۔ پاکستان کا جھنڈا، جس کا سبز رنگ مسلم اکثریت کی نمائندگی کرتا ہے اور سفید رنگ مذہبی اقلیتوں کی نمائندگی کرتا ہے، تنوع میں اتحاد کے اصول کو مجسم کرتا ہے جو ملک کی شناخت کو تشکیل دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دوسرا سبق یہ ہے کہ اگر کوئی شخص ایک مقصد کے لیے ایمانداری اور عقیدت سے کارفرما ہو تو اس کے لیے کوئی بھی رکاوٹ ناقابل تسخیر نہیں ہوتی۔ خود اعتمادی قوموں کے تخیل کو ابھارتی ہے اور ان کے سفر کو منزل کی طرف بڑھاتی ہے۔ آزادی کی چھہترویں سالگرہ کے موقع پر ہمیں اس جذبے کو ابھارنے کی ضرورت ہے جو تحریک آزادی کی پہچان تھا اور ہمیں اتحاد اور خود اعتمادی کے اسباق کو بروئے کار لا کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ ساڑھے سات دہائیوں میں نا مساعد حالات کے مقابلے میں حاصل کیے گئے سنگ میلوں کی اہمیت ناقابل تردید ہے۔ ہم نے بدترین قدرتی آفات، تنازعات اور جنگوں کا سامنا کیا ہے اور ہمیشہ متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو میں کامیاب رہے ہیں۔ یوم آزادی پر ہم مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں جو کشمیر پر بھارت کے ظالمانہ قبضے کے خلاف اور اپنے حق خود ارادیت کے حصول کے لیے مستقل جد و جہد کر رہے ہیں۔ شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر کی عوام کو سیاسی، اخلاقی اور سفارتی مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ چار سال کے فوجی محاصرے اور معلومات کے بلیک آؤٹ کے باوجود، IIOJK کے لوگوں نے بھارتی جابرانہ قبضے کے خلاف غیر معمولی جزبے اور مزاحمت کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہم بین الاقوامی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔ ہمارا موقف مستحکم ہے۔ ہم اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اس تنازعے کے پرامن حل کی وکالت کرتے ہیں، اور آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے ذریعے کشمیریوں کے اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کے حق کو تسلیم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چودہ اگست محض ایک تاریخ نہیں بلکہ یہ اس سے کہیں بڑھ کر ہے۔ یہ پاکستانی قوم کی لچک، حوصلے اور آزادی کے لیے غیر متزلزل عزم کی علامت ہے۔ آج کا یوم آزادی ماضی کی قربانیوں پر غور، حال کی کامیابیوں کو منانے اور اپنے لوگوں کے روشن مستقبل کا تصور کرنے کا ایک موقع ہے۔آزادی کا جذبہ پاکستانیوں کو درپیش چیلنجز پر قابو پانے اور ایک ایسی قوم کی تشکیل کے لیے کام کرنے کی ترغیب دیتا ہے جو انصاف، مساوات اور سب کے لیے خوشحالی کے اصولوں پر مبنی ہے۔آئیے آج کے دن ہم اپنے آباؤ اجداد کی قربانیوں کو یاد کریں اور ان اقدار کو برقرار رکھنے کا عہد کریں جو ہماری عظیم قوم کی شناخت ہیں۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جشن آزادی کے موقع پرخصوصی پیغام میں کہا کہ تمام ہم وطنوں کو آزادی کی 76ویں سالگرہ پر مبار کباد پیش کرتا ہوں، بانیانِ پاکستان اور کارکنان تحریک ِپاکستان کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہمیں قیام پاکستان کیلئے اپنے آباؤ اجداد کی قربانیوں کی قدر کرنی چاہیے، ہمیں عوام کی خوشحالی کیلئے کام کرنا چاہیے،قائدِ اعظم کی قیادت میں برصغیر کے مسلمانوں نے تاریخی جدوجہد کے بعد آزادی حاصل کی،14 اگست کا دن ہمیں خود شناسی کا موقع فراہم کرتا ہے، ہم بابائے قوم کے وژن کے مطابق خوشحال پاکستان کی تعمیر کیلئے اپنے عزم کی تجدید کریں اور معاشرے کے محروم طبقات کی فلاح و بہبود اور ترقی کیلئے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ آئیں عہد کریں جمہوریت، آزادی، عفو و درگزر اور اخلاقی اصولوں کو برقرار رکھیں گے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سامنا کرنے والے مظلوم بھائیوں اور بہنوں کو بھی یاد رکھیں گے، ہم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں،کشمیریوں کے حق خودارادیت کیلئے سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کا یقین دلاتے ہیں۔ صدرعارف علوی نےقوم سے درخواست کی کہ ثابت قدم رہیں اور ملک کی ترقی کیلئے دل و جان سے کام کریں، آج قوم کو درپیش سماجی، سیاسی، معاشی اور سکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے متحد ہونے کی ضرورت ہے، آئیں عزم کریں ملک کی سلامتی، خوشحالی اور ترقی کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔