ویب ڈیسک:اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانے کے نئے ریفرنس میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے دونوں کو 22 جولائی کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف نئے توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت کی۔
نیب ٹیم نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پر وکلاء صفائی کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی گئی۔
عدالت نے نیب ٹیم اور وکلاء صفائی کے دلائل مکمل ہونے پر جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
بعدازاں احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا 6 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا تاہم بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے ریمانڈ میں اضافے کی درخواست کی جس پر عدالت نے دونوں کا 8،8 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
عدالت نے دونوں کو 22 جولائی کو دوبارہ عدالت پیش کرنے کا حکم دے دیا جبکہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو اڈیالہ جیل میں ہی رکھا جائے گا۔
قبل ازیں عمران خان اور بشریٰ بی بی کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے ڈپٹی ڈائریکٹر نیب محسن ہارون کی سربراہی میں نیب ٹیم اڈیالہ جیل پہنچی تھی، عمران خان اور اہلیہ کے وکلا ایڈووکیٹ چوہدری ظہیر عباس اور عثمان گل عدالت بھی اڈیالہ جیل میں موجود تھے۔
اس سے قبل آج وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کے نئے ریفرنس کے لیے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا۔جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن نیب آرڈینینس 1999 کی سیکشن 16 بی کے تحت جاری کیا گیا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ امن و امان کی صورت حال کے پیش نظر نیب عدالت اگر ضروری سمجھتی ہے تو بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کا ٹرائل جیل میں کرے۔
گزشتہ روز نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد توشہ خانہ کے ایک نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیا تھا۔
نیا کیس کیا ہے؟
نئے نیب ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی پر توشہ خانہ سے برال جیولری سیٹ خرید کر فروخت کرنے کا الزام ہے۔ برال جیولری سیٹ کی کل مالیت 7 کروڑ 50 لاکھ روپے بنتی ہے۔
قبل ازیں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنما اڈیالہ جیل کے گیٹ پہنچے تو انہیں سابق وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ کی نئے ریفرنس میں گرفتاری کا بتایا گیا تھا۔
راولپنڈی پولیس نے عمر ایوب اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کو اڈیالہ جیل کے گیٹ سے ہٹادیا تھا۔