کراچی ( پبلک نیوز) ناجائز تجاوزات کیس میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے اورنگی اور گجر نالے پر آپریشن جاری رکھنے کا حکم دیدیا ٗ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ساری لیز جعلی ہیں ٗ تجاوزات کا خاتمہ نہیں روک سکتے ٗ سندھ حکومت کو متاثرین کا بحالی کا حکم دیں گے۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نالوں پر تجاوزات کیس کی سماعت ہوئی ٗ سپریم کورٹ نے سولہ جون کو تمام کومز کا ریکارڈ ہیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کوم فور سمیت تمام کومز پر ہرقسم کی تعمیرات سے روک دیا اور سمندر سے ملحقہ زمینوں کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا ۔چیف جسٹس نے سندھ حکومت کے وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ پورے ملک میں ترقی ہورہی ہے سواۓ سندھ کے ، تھرپارکر میں آج بھی لوگ پانی کی بوند کیلئے ترس رہے ہیں ٗ ڈی جی صاحب اپنے عہدے پر رہنا ہے تو ٹھیک رپورٹ لے آئیں ۔بار بار مداخلت پر چیف جسٹس کی بیرسٹر عابد زبیری کی سخت سرزنش ٗ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ کا کوئی ذاتی مسلہ ہے ؟ یہ کس معیار کی وکالت کررہے ہیں آپ ؟ جس پر بیرسٹر عابد زبیری نے عدالت سے معافی مانگ لی ۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ایک آر او پلانٹ نہیں لگا ، پندرہ سو ملین روپے خرچ ہوگئے ، حکومت کے پاس کیا منصوبہ ہے ؟؟ صورت حال بدترین ہورہی ہے ٗ بدقسمتی ہے ہماری ، کوئی لندن سے حکمرانی کرتا ہے کوئی دبئی سے کوئی کینیڈا سے ، ایسا کسی اور صوبے میں نہیں ہے سندھ حکومت کا خاصا ہے یہ ہے ۔چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دئیے کہ یہاں ایک اے ایس آئی بھی اتنا طاقتور ہوجاتا ہے پورا سسٹم چلا سکتا ہے ، مسٹر ایڈوکیٹ جنرل اپنی حکومت سے پوچھ کر بتائیں کیا چاہتے ہیں آپ ؟ کسی نے کل کلپ بھیجا ہے بوڑھی عورت کو وہیل بیورو پر اسپتال لے جایا جارہا تھا ، جائیں اندرون سندھ میں خود دیکھیں کیا ہوتا ہے ؟ سب نظر آجاۓ گا ۔