مراد علی شاہ نے سندھ کا 1714 ارب مالیت کا بجٹ پیش کردیا

مراد علی شاہ نے سندھ کا 1714 ارب مالیت کا بجٹ پیش کردیا
کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے کا مالی سال 2022-23 کے لیے 1714 ارب مالیت کا بجٹ پیش کردیا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبائی اسمبلی میں بجٹ تقریر میں کہا کہ اللہ تعالی کا شکر گزار ہوں کہ مجھے اس بات کی ہمت، طاقت اور صلاحیت عطافرمائی ، میں اپنی قیادت کا مشکور ہوں کہ انہوں نے میرے اوپر اعتماد کا اظہار کیا ہے، سندھ کی عوام کے نمائندے کے طور پر میں آئندہ مالی سال 23-2022 کا بجٹ پیش کر رہا ہوں ، ہم فخرمحسوس کر رہے ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمیں معاشی عدم استحکام کا بھی چیلنج درپیش ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کا چوتھا بجٹ ہے جو معاشی جدو جہد کا عکاس ہے، پچھلے سال میں غیر معمولی تبد یلیوں کے سبب عام آدمی پر براہ راست اثر پڑا ہے ، سندھ حکومت اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ معاشی اور سیاسی استحکام کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑے گی ، جمہوری قوتیں ہمیشہ پھلتی پھولتی رہیں، ہم اپنے مادر زمین سندھ کی خدمت ان اصولوں کے تحت کرسکیں جو کہ ہمارے بانی قائداعظم محمدعلی جناح، قائد جمہوریت شہید ذوالفقار علی بھٹو اور قائد جمہوریت شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے طے کئے ہیں ۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اوران کی ٹیم کا مشکور ہوں، انہوں عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ہمیں سپورٹ کیا، ساڑھے تین سال بعد ان کے آنے سے ہمیں امید کی کرن نظر آئی ہے، گذشتہ چند سالوں سے ہم نہ صرف نا انصافیوں کا شکار تھے بلکہ جب بھی سندھ کے عوام کی فلاح و بہبود کی بات کی ان کے سخت رویہ کا سامنا کر نا پڑا، سابقہ وفاقی حکومت نے سندھ کے عوام کو نہ صرف ترقی سے محروم رکھا بلکہ ساتویں NFC ایوارڈ کے جائز حق سے بھی محروم رکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ چیئر مین بلاول بھٹوزرداری اور صدر آصف علی زرداری کی متحرک قیادت میں حکومت عوام کی ترقی کے لئے انتھک کوششیں کر رہی ہے ، بجٹ 23-2022 کی تیاری ان کوششوں کا تسلسل ہے جو کہ ہماری قیادت کے وژن کے عین مطابق ہے، میں بجٹ 23-2022 پیش کرنے میں محسوس کرتا ہوں ۔

سرکاری ملازمین اور پنشنرز کے لئے سہولیات:

مراد علی شاہ نے بجٹ تقریر میں کہا کہ ایڈہاک ریلیف الاؤنسز 2016، 2017، 2018، 2019 اور 2021 وفاقی حکومت ملازمین کے مساوی ہیں اور انہیں ضم کیا جا رہا ہے ، وفاقی حکومت کی طرز پر سندھ کے ملازمین کے نظر ثانی شدہ پے اسکیل 2022 کو متعارف کیا جا رہا ہے،حکومت سندھ کے ملازمین کے لئے 15 فیصد کی شرح سے بنیادی تنخواہ پر ایڈ ہاک ریلیف الاؤنس دینے کی تجویز ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ حکومت سندھ کے 1 سے 16 گریڈ کے ملازمین کو بنیادی تنخواہ کا 33 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس دیاجارہا ہے، جبکہ گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے ملازمین کو بنیادی تنخواو کا 30 فیصد ڈسپیر ٹی الاؤنس د یا جاۓ گا ، یہ الاؤنس 2013، 2015، 2016، 2017، 2018، 2019، 2020 اور 2021 کے ایڈ ہاک ریلیف الاؤنس کے فرق کی شرح کے علاوہ دیا جائے گا، کیونکہ میں ایڈ ہاک ریلیف الاؤنسز یکم جولائی 2022 سے ختم کئے جار ہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سندھ کے پنشنرز فروری 2022 تک وفاقی حکومت کے پنشنرز کے مقابلے میں 22.5 فیصد پنشن لے رہے تھے، اس لئے ان کی پنشن میں کیم جولائی 2022 سے 5 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے، اس طرح وفاقی حکومت کی جانب سے مارچ 2022 میں پیشن 10 فیصد اضافے اور یکم جولائی 2022 سے صوبائی حکومت کے پنشنرز 15 فیصد حاصل کر یں گے، یہ پیشن وفاقی حکومت کے ملازمین کےمقابلے میں 12.5 فیصد زائد ہوگی۔

سندھ سیلز ٹیکس رلیف اقدامات :

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ عوام کو سہولیات کی فراہمی کے لئے موجود سہولیات کو بڑھایا گیا ہے تا کہ ان کا فائد عوام کوماتارہے ، ٹول مینیوفیکچرنگ (Toll Manufacturing ) کے شعبہ کے لئے سندھ سیلز ٹیکس میں چھوٹ کی تجویز ہے، ریکروٹنگ ایجنٹس کے لئے سیلز ٹیکس میں 5 فیصد کی رعایت آئندہ دو مالی برسوں یعنی جون 2024 تک برقرار رہے گی، تا کہ اس سے بیرون ملک ملازمت کے خواہشمند افراد فائد و اٹھاسکیں، کیبل ٹی وی آپریٹرز کی خدمات انجام دینے والوں کے لئے 10 فیصد ٹیکس ہے اور یہ رعایت مز یدو سال تک جاری رکھنے کی تجویز ہے، اسے 30 جون 2024 تک برقرار رکھا جاۓ گا ۔ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ میرٹ کی تحت بھرتی کے لئے 47000 اساتذہ و تقرری کے لیٹر ز دیئے گئے ہیں، اس کا مقصد تعلیم کے شعبہ میں انقلابی تبدیلیاں لاکر تمام خالی اسامیوں کو بھرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے صوبہ میں ریسکیو 1122 کا بھی آغاز کیا ہے ، اس کا مقصد ایمرجنسی کی صورت میں مریضوں کو فوری طبی امداد فراہم کر کے اسپتالوں میں منتقل کرنا ہے، پہلے مرحلے میں اس کو کراچی میں شروع کیا گیا ہے جسے دوسرے مرحلے میں پورے صوبے تک بڑھایا جاۓ گا، ابتدائی طور پر اس کے لئے 50 ایمبولنسر فراہم کی گئی ہیں جن کو اس سال بڑھا کر 230 کر دیا جاۓ گا ، اس سروس کو ریسکیو ، ریلیف اورری ہیبلی ٹیشن کے مکمل پیکیج میں تبدیل کر دیا جائے گا۔

صحت :

وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے بجٹ تقریر میں کہا کہ شعبہ صحت کیلئے نئے مالی سال 23-2022 میں مجموعی بجٹ کا 206.98 بلین روپے رکھا گیا ہے ، اس سال شعبہ صحت کا بجٹ موجودہ مالی سال 22-2021 میں مختص 22، 181 بلین روپے کے مقابلے میں14 فیصد زیادہ ہے۔

تھیلیسیمیا کے مریضوں کا مفت علاج :

مرد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں تھلیسیمیا سے متاثرہ مریضوں کے علاج کے لئے 10 تھیلیسیمیا مراکز کی مالی امداد کی مد میں 290 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔

ڈائیلائسز کے مریضوں کا مفت علاج : وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت 11 ڈائیلاسز سینٹرز کو 155 ملین روپے کی مالی امدادفراہم کر کےمریضوں کو مفت علاج فراہم کررہی ہے۔

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔