گذشتہ دو روز کے دوران طوفان کا رخ مسلسل شمال کی جانب رہا اور اب شمال مشرق کی جانب مڑا ہے۔ اس ٹریک کے راستے میں دیہی سندھ کی ساحلی پٹی بھی واقع ہے۔ طوفان کے ممکنہ اثرات کی زد میں دیہی سندھ کے ساحلی علاقے کھارو چھان، گھوڑا باری، بدین اور ٹھٹھہ آسکتے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کر رکھی ہے کہ 15 جون کی دوپہر کو طوفان سندھ میں کیٹی بند اور بھارتی گجرات سے ٹکرائے گا۔بائپرجوائے کیٹی بندر سے 300 کلومیٹر جنوب مغرب، کراچی سے 350 جبکہ ٹھٹھہ سے 360 کلومیٹر جنوب میں موجود ہے. طوفان شمال کیجانب رہنے کیبعد 15 جون بعد از دوپہر شمال مشرق کیجانب رخ کرتے ہوئے کیٹی بندر و بھارتی گجرات سے گزرے گا. محتاط رہیں محفوظ رہیں.#CycloneBiparjoy
— NDMA PAKISTAN (@ndmapk) June 14, 2023
Multiple Sources pic.twitter.com/RylmjlhPtf
کراچی: سمندری طوفان بپر جوائے شہر قائد سے صرف 350 ،ٹھٹھہ سے 360 کلومیٹر دور رہ گیا ہے ، کل کیٹی بندر سے ٹکرانے کا بھی امکان ہے جب کہ ساحلی علاقوں میں حالات بگڑنے لگے ہیں، سجاول میں بارش، اورماڑہ میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بدین ، ٹھٹھہ اور دیگر اضلاع میں تیز ہواؤں کے جھکڑ، ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ، کراچی میں بوندا باندی، کیٹی بندر کو خالی کروالیا گیا ہے ، گڈانی میں بھی لہریں انتہائی بلند ہیں مزید موسلا دھار بارشوں کا بھی خطرہ ہے۔ کیٹی بندر پر بھی پانی کی سطح مسلسل بلند ہونے لگی ہے، کھارو چھان کے کئی دیہات زیرِ آب آگئے ہیں ، بدین کے ساحلی علاقوں میں پانی ماہی گیروں کی بستی کے قریب پہنچ گیا ہے۔