ویب ڈیسک: ممبئی کے این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے قتل کے معاملے میں پولیس نے مزید تفصیلات کا انکشاف کیا ہے جو انتہائی چونکا دینے والی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سنیچر کی رات ممبئی کے علاقے میں بابا صدیقی کو گولی مار کر قتل کیا گیا تھا اور اب پولیس ذرائع نے بتایا کہ قتل کی اس سازش میں ملزمان نے مرچ اسپرے (پیپر اسپرے) استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن عین وقت پر ملزم شیو کمار نے فوری طور پر گولی چلا دی۔ رپورٹ کے مطابق پیپر اسپرے دھرم راج کشیپ کے پاس تھا۔
پولیس اس معاملے میں اب تک دو ملزمان کو گرفتار کر چکی ہے۔ بابا صدیقی پر فائرنگ کرنے والا شیو کمار اب تک پولیس کی گرفت سے دور ہے۔ پولیس کے مطابق، اس واردات میں ملزمان نے بابا صدیقی پر کل 6 گولیاں چلائیں، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ اس حملے میں ایک اہلکار کے پیر میں بھی گولی لگی، جو خوش قسمتی سے بچ گئے۔
بابا صدیقی کو ملنے والی سیکورٹی پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ اس حوالہ سے پولیس نے واضح کیا ہے کہ بابا صدیقی کو کسی خاص زمرے کا سیکورٹی کور نہیں دیا گیا تھا۔ ان کے ساتھ 3 پولیس اہلکار تعینات تھے لیکن وہ اس حملے کو روکنے میں ناکام رہے۔
پولیس نے دو ملزمان، گرمیل سنگھ اور دھرم راج کشیپ کو گرفتار کر لیا ہے، جبکہ دو دیگر ملزمان شیو کمار اور محمد ذیشان اختر آخری اطلاع موصول ہونے تک فرار تھے۔ پولیس نے ان دونوں فراری ملزمان کو پکڑنے کے لیے 10 ٹیمیں تشکیل دی ہیں جنہوں نے مختلف مقامات پر چھاپے مارے۔ دریں اثنا، گرمیل سنگھ کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں اسے 21 اکتوبر تک پولیس حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔
دوسری جانب، دھرم راج کشیپ کی عمر کے حوالے سے تنازعہ پیدا ہو گیا ہے، کیونکہ اس نے خود کو نابالغ قرار دیا ہے۔ عدالت نے اس کی عمر کی تصدیق کے لیے ہڈیوں کی جانچ کی اجازت دے دی ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ آیا وہ قانونی طور پر نابالغ ہے یا نہیں۔
پولیس کے مطابق، گرفتار شدہ ملزمان کے پاس سے دو پستول اور 28 کارتوس برآمد ہوئے ہیں، جو اس حملے میں استعمال کیے گئے تھے۔