طالبان نے امریکہ کے 22 کھرب ڈالر ضائع کردئیے

طالبان نے امریکہ کے 22 کھرب ڈالر ضائع کردئیے
کابل ( ویب ڈیسک ) 2001 میں افغانستان سے طالبان کی حکومت کے خاتمے کے بعد اب تک امریکہ کا 22 کھرب ڈالر سے زائد کا خرچہ ہوا، بیس سال تک افغانستان میں انفرانسٹرکچر بنانے کے دعوے کئے گئے اور افغان آرمی اور ائیر فورس تشکیل دے کر انہیں تربیت دینے کی باتیں کی گئی لیکن وہ سب ریت کا محل ثابت ہوا اور امریکی فوج کے نکلنے کے چند ہفتوں میں ہی طالبان نے دوبارہ افغانستان پر کنٹرول حاصل کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق 2001 میں امریکہ نے افغانستان میں اپنی فوجیں اتاریں اور طالبان کی حکومت کا خاتمہ کیا اور ان بیس سالوں میں امریکہ نے 22 کھرب ڈالر سے زائد کا خرچہ افغانستان میں کیا۔ امریکی حکومتوں کی طرف سے یہ دعوے کئے گئے کہ افغانستان میں جمہوری دور واپس آچکا ہے اور افغان آرمی تشکیل دی گئی ہے  جو بہترین تربیت یافتہ ہے لیکن افغانستان کی یہ آرمی جو کھربوں ڈالر کھا گئی وہ چند دن بھی طالبان کا مقابلہ نہ کر سکی۔ امریکی صدر اس وقت شدید تنقید کے نشانہ پر ہیں، مغربی میڈیا میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ جوبائیڈن نے پلیٹ میں رکھ کر طالبان کو حکومت دی ہے، اور امریکہ کی اتنے سالوں کی محنت کو ضائع کر دیا ہے، امریکی صدر کا اس حوالے سے ماننا تھا کہ طالبان کی تعداد تقریبا 75 ہزار ہے جبکہ افغان نیشنل آرمی کی تعداد تین لاکھ ہے ان کے پاس جدید ترین ہتھیار ، تربیت اور ہوائی طاقت بھی ہے مگر طالبان کے پاس کچھ بھی نہیں اور یہ ممکن ہی نہیں کہ طالبان افغانستان پر قابض ہو سکیں۔