سبی ( پبلک نیوز) سیلابی صورتحال شدت اختیار کر گئی۔ محکمہ آب پاشی سبی احکام نے خطرہ کی گھنٹی بجا دی ہے۔ محکمہ آب پاشی سبی کے مطابق تلی ندی میں اونچے درجے کا سیلاب آنے کے باعث آس پاس کے گاؤں مکمل سیلاب کی زد میں آ گئے۔ سلطان کوٹ، چاچڑ، چانڈیہ، رضا ماچھی، مل گشکوری سمیت متعدد گاؤں میں سیلابی پانی داخل۔ کئی دیہات کا بچاؤ بند ٹوٹنے سے مختلف مقامات پر شگاف پڑ گئے۔ متاثرہ دیہات کا سبی سے زمینی راستہ بھی منقطع ہو گیا۔ کئی مقامات پر سڑکیں سیلاب میں بہہ جانے سے ٹریفک کی لمبی لمبی قطاریں قومی شاہراہوں پر لگی ہوئی ہیں۔ متاثرہ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ہزاروں افراد بے یارو مددگار کھلے آسمان تلے حکومتی مدد کے منتظر بیٹھے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اب تک ہمیں کسی بھی قسم کی مدد فراہم نہیں کی گئی۔ ہمارے تمام تر مکانات منہدم اور فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ افراد کی جانب سے ضلعی انتظامیہ سے محفوظ جگہ پر منتقل کرنے اور مدد کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ ایکسین محکمہ آب پاشی سبی ظاہر گل مینگل کا کہنا ہے کہ اس وقت دریائے ناڑی کینال میں 93 ہزار کیوسک اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔ تلی ندی میں 44 ہزار کیوسک کا اونچے درجے کا جبکہ لہڑی ندی میں 36 ہزار کیوسک کا درمیانے درجے کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے۔ ظاہر گل مینگل نے مزید کہا کہ پہاڑوں سے مسلسل پانی آنے کے باعث پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے، مزید دیہات زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔