پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنماؤں یاسمین راشد اور اعجاز شاہ کی مبینہ آڈیو منظر عام پر آگئی ۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد اور سابق وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ کی مبینہ آڈیو میں دونوں رہنما سابق وزیر اعظم عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کو لے کر گفتگو کررہے ہیں ۔ مبینہ آڈیو میں پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد نے اعجاز شاہ سے کہا ہے کہ خان صاحب نے اس وقت کہا ہے کہ سارے ایم این ایز اور ایم پی ایز کو فون کرو ۔ اس پر اعجاز شاہ نے جواب میں کہا کہ ہم کر رہے ہیں ، پھر یاسمین راشد نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ہدایات سابق وزیر کو دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کہہ رہے ہیں کہ بندے لےکرپہنچیں ۔ یاسمین راشد کے مطابق عمران خان کہہ رہے ہیں ان کوکہو فوری پہنچیں جو نہیں پہنچے گا اسے میں ٹکٹ بھی نہیں دوں گا، خان صاحب نے یہ بات ڈائریکٹلی کہی ہے ۔ سابق وزیر صحت یاسمین راشد کی تصدیق دوسری جانب یاسمین راشد نے اعجاز شاہ کے ساتھ آڈیو لیک کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ میں پارٹی کی صدرہوں کیا اپنے لوگوں کونہیں بلاوں گی، 23 گھنٹے ہوگئے ہیں ہمارے لوگ سڑکوں پرہیں ان پرشیلنگ اورتشدد کیا جارہا ہے۔ خیال رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد سے پیر کے روز اسلام آباد پولیس لاہور پہنچی تھی ، جہاں سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس ہوا تھا ۔ اجلاس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے مختلف آپشنز اور طریقہ کار پر غور کیا گیا تھا اور منگل کو اسلام آباد پولیس کی ٹیم لاہور پولیس کی نفری کے ہمراہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو گرفتار کرنے کے لئے زمان پارک پہنچی تھی ۔لاہور پولیس کے مطابق قانونی کارروائی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا ۔ واضح رہے کہ خاتون جج کو دھمکانے اور توشہ خانہ کیس میں عدم پیشی پر اسلام آباد کی دو عدالتوں نےگذشتہ روز پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے علیحدہ علیحدہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے ۔ عمران خان گذشتہ روز طلبی کے باوجود سکیورٹی خدشات پر عدالت پیش نہ ہوئے تھے تاہم انہوں نے لاہور میں پی ٹی آئی ریلی کی قیادت کی تھی ۔ توشہ خانہ کیس میں عدم پیشی پر سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری کر کے 18 مارچ کو پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے ۔