اسلام آباد: (ویب ڈیسک) ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے تحریک عدم اعتماد پیش ہونے سے قبل ہی اپنی نشست سے استعفیٰ دیدیا ہے۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرا دیا ہے۔ اپنے استعفے میں قاسم سوری نے کہا کہ ان کا فیصلہ پی ٹٰ آئی کے نظریے، شاندار میراث، جمہوریت کیساتھ وابستگی اور ملک کی خود مختاری پر کبھی سمجھوتہ نہ کرنے کے عزم کا عکاس ہے۔ استعفے کے متن کے مطابق قاسم سوری نے کہا کہ ’گزشتہ چند روز کے واقعات نے ثابت کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کڑیاں ایک غیرملک کی جانب سے ہونے والی کوششوں کے ساتھ ملتی ہیں جو مقامی ’میر جعفروں‘ کی حمایت اور مدد سے ایک منتخب وزیراعظم کو نکالنے میں کامیاب ہوا۔‘ خیال رہے کہ آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں قاسم سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونی تھی۔ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد نے 8 اپریل کو ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروائی تھی۔ تحریک عدم اعتماد میں کہا گیا تھا کہ ڈپٹی سپیکر نے پارلیمانی طور طریقوں، جمہوری روایات اور آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔ سابق سپیکر اسد قیصر کے مستعفی ہونے کے بعد قاسم سوری نے قائم مقام سپیکر کے فرائض نبھائے تھے۔ انہوں نے بطور قائم مقام سپیکر پاکستان تحریک انصاف کے ارکان کے استعفے خود منظور کر کے الیکشن کمیشن بھجوانے کا کہا تھا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ قائم مقام سپیکر نے تحریک انصاف کے 123 ارکان کے استعفے منظور کر لیے ہیں اور ان کی نشستیں خالی قرار دینے کے لیے گزٹ نوٹیفکیشن الیکشن کمیشن کو بھیج دیا گیا ہے۔