کابل (پبلک نیوز)طالبان کی جانب سے کابل کا کنٹرول سنبھالتے ہی دنیا بھر کے ممالک افغانستان کے ساتھ مستقبل کے تعلقات کے حوالے سے اپنی پالیساں وضع کر رہے ہیں، چینی وزارت خارجہ کی جانب سے ابھی اس متعلق اہم اعلان کیا گیا ہے.
ترجمان چینی وزارت خارجہ ہو آ چن ینگ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغان طالبان کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے لئے تیار ہیں،ترقی اور اپنی منزل کے تعین کے لئے افغان عوام کے حق کا احترام کرتے ہیں، افغانستان کے ساتھ دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات کے خواہاں ہیں. یہ بات بھی اہم ہے کہ پاکستان، چین اور روس نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے سفارت خانوں کو فعال رکھیں گے۔
واضح رہے کہ طالبان نے افغانستان کے بیشتر علاقوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، طالبان کی جانب سے عام معافی کا اعلان بھی کیا گیا ہے. امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہےکہ افغان فوج کی ناکامی ہماری توقع سے کہیں زیادہ تیزی سے ہوئی،افغان فوج کی طاقت اور صلاحیتوں کا درست اندازہ نہیں لگا سکے.
دوسری جانب طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان محمد نعیم نے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنگ ختم ہوچکی ہے، طالبان تنہائی کا شکار نہیں ہونا چاہتے،افغانستان کی نئی حکومت کے خدوخال جلد واضح ہو جائیں گے،ملک و قوم کی آزادی کے لئے جدوجہد کر رہے تھے اور وہ ہم نے حاصل کر لی. انہوں نے کہا طالبان کسی کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے،ہم اپنی سرزمین کسی دوسرے کو نقصان پہنچانے کے لئے استعمال نہیں ہونے دیں گے.