سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کو 8 سال گزر گئے، زخم آج بھی تازہ

سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کو 8 سال گزر گئے، زخم آج بھی تازہ
سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کو 8 سال بیت چکے ہیں مگر سانحہ اے پی ایس ایک ایسا اندوہناک واقعہ تھا کہ جو کبھی بھلایا نہ جا سکے گا ۔ سال 2014 میں آج ہی کے دن 6 دہشت گردوں نے آرمی پبلک سکول پشاور پر حملہ کیا تھا اور سکول کے ایک سو سینتالیس معصوم طلباء اور اساتذہ کو شہید کر دیا تھا ۔ قوم کے زخم آج بھی اس سانحے پر تازہ ہیں ، آج بھی شہداء کے لواحقین غم سے نڈھال ہیں، مگر حوصلے اب بھی جوان ہیں۔ سانحہ اے پی ایس کا دلخراش واقعہ 16 دسمبر 2014 کو پیش آیا تھا جب صبح طلباء علم کے حصول کیلئے گھر سے سکول گئے تھے ، ابھی بچے سکول میں علم کی شمع سے روشناس ہورہے تھے کہ 10 بجے کے درمیان 7 دہشت گرد اسکول کے اندر داخل ہوئے اور معصوم طلباء سمیت پرنسپل اور دیگر افراد کو بے رحمی کے ساتھ شہید کردیا تھا ۔ یہ وہ دن تھا جس کا سورج حسین تمناؤں اور دلفریب ارمانوں کے سنگ طلوع ہوا مگر غروب 132 معصوم و بے قصور بچوں کے لہو کے ساتھ ہواتھا ، یہ وہ سانحہ تھا جس نے ہر محب وطن پاکستانی کو اشکبار کیا تھا ۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔