مارشل لاء لگ سکتا ہے , جامشورو جلسے  میں پیر پگارا   کی وارننگ

مارشل لاء لگ سکتا ہے , جامشورو جلسے  میں پیر پگارا   کی وارننگ

(ویب ڈیسک )جامشورو جلسے  میں پیر پگارا  نے وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ مارشل لاء لگ سکتا ہے۔

 رپورٹ کے مطابق جلسے سے خطاب کرتے ہوئے صدرالدین شاہ راشدی پیر پگارا کا کہنا تھا کہ ہماری فوج وفاق کی محافظ ہے ۔ہم اس کے وفادار ہیں اس سے محبت کرتے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ مضبوط فوج کے بغیر فلسطین غزہ کا حشر دیکھ لو۔

 انہوں نے کہا کہ اب دوتہائی اکثریت لینے کے لئے آنے والے  شرم کے مارے حکومت نہیں بنارہے ،  انکا کہنا تھا کہ انتخابی مہم کے لئے گھر سے اس لئے نہیں نکلا کہ 3 ماہ پہلے ہی سودا ہوگیا تھا اور اس کی پیمنٹ بھی  ہوگئی تھی۔


صدرالدین شاہ راشدی پیر صاحب پگارا  نے کہا کہ ہم اگر آج سکوں سے گھروں میں ہیں تو اپنی افواج کی وجہ سے ہیں ۔ توشہ خانہ سے کیا دوسروں نے لیڈران نے کچھ نہیں لیا میری نظر میں عمران خان چور نہیں ہے۔


 انہوں نے خبردار کیا کہ حکومت 8/10 ماہ سے زیادہ نہیں چلے گی۔ اب فوج نے سب کو آزما لیا اب شاید ایمرجنسی یا مارشل لا لگ جائے اور اگر مارشل لاء لگا تو یہی جج تحفظ دیں گے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں عام انتخابات 2024 کے دوران مبینہ دھاندلی کے خلاف گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس ( جی ڈی اے) کی حامی جماعتوں نے سندھ میں جامشورو انٹرچینج پر جبکہ جمعیت علمائے اسلام ( جے یو آئی) نے صوبے کے تین مقامات پر احتجاجی دھرنے دیتے ہوئے سندھ اور پنجاب کا بارڈر بند کر دیا ہے۔

دوسری جانب جماعت اسلامی بھی آج اسلام آباد میں احتجاج کر رہی ہے۔

نامہ نگار امر گرُڑو کے مطابق سندھ میں حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کی مخالفت میں بننے والے سیاسی اتحاد گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے زیراہتمام عام انتخابات 2024 کے دوران مبینہ دھاندلی کے خلاف آج حیدرآباد کے قریب جامشورو انٹر چینج کے مقام پر ایم نائن موٹروے پر احتجاج کیا جا رہا ہے۔

احتجاج کے دوران موٹروے پر دھرنے کے باعث پنجاب سے آنے والی ٹریفک معطل ہے۔ اس احتجاجی دھرنے میں جی ڈی اے میں شامل دیگر جماعتوں بشمول جمیعت علمائے اسلام، سندھ یونائیٹڈ پارٹی (ایس یو پی)، سندھ ترقی پسند پارٹی (ایس ٹی پی)، قومی عوامی تحریک، پاکستان پیپلز پارٹی ورکرز کے ساتھ ساتھ جی ڈی اے سربراہ پیر پگاڑا اور حرفورس بھی شرکت کر رہے ہیں۔

جی ڈی اے کے احتجاجی دھرنے میں شرکت کے لیے سندھ کے مختلف شہروں سے لوگ گذشتہ رات سے ہی آنا شروع ہو گئے اور احتجاج کے پیش نظر موٹروے پولیس نے کراچی آنے اور جانے والے شہریوں کو متبادل راستے اختیار کرنے کی ہدایت کی۔

جی ڈی اے کے دھرنے سے پیر پگاڑا، ڈاکٹر صفدر عباسی، ایاز لطیف پلیجو، ڈاکٹر قادر مگسی اور ذوالفقارمرزا سمیت دیگر اہم رہنما خطاب کریں گے۔

پاکستان تحریک انصاف سندھ کی قیادت نے بھی جی ڈی اے کے اس احتجاجی دھرنے کی حمایت کا اعلان کر رکھا ہے۔

دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات محمد سمیع سواتی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ان کی جماعت کی جانب سے انتخابات میں دھاندلی کے خلاف انڈس ہائی وے پر ڈیرا موڑ، سکھر کے پاس قومی شاہ راہ پر نصرت بھٹو یونیورسٹی کے سامنے اور گھوٹکی میں کموں شہید نزد اوباوڑو پر دھرنے دیا گیا ہے، جس کے باعث سندھ اور پنجاب کا بارڈر بند ہوگیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ان دھرنوں میں جے یو آئی کے رہنما راشد محمود سومرو، مولانا سعود افضل ہالیجوی اور مولانا محمد صالح انڈھڑ شرکت کر رہے ہیں۔

ادھر جماعت اسلامی کے مطابق آج دارالحکومت اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے باہر شام ساڑھے چار بجے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔