یونیورسٹی سٹوڈنٹس واقعہ کا وزارت انسانی حقوق نے نوٹس لے لیا

یونیورسٹی سٹوڈنٹس واقعہ کا وزارت انسانی حقوق نے نوٹس لے لیا

لاہور (پبلک نیوز) وفاقی پارلیمنٹری سیکرٹری ہیومن رائٹس لال چند مالہی کا یونیورسٹی آف لاہور کے وائس چانسلر کو شہریار احمد اور حدیقہ جاوید کی داخلہ رد کرنے پر خط۔

وفاقی پارلیامینٹری سیکریٹری ہیومن رائٹس لال چند مالہی نے یونیورسٹی آف لاہور کہ جانب سے اسٹوڈنٹس شہریار احمد اور حدیقہ جاوید کی داخلہ بحال کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ اسٹوڈنٹس کا مؤقف سنے بغیر یونیورسٹی کا داخلہ رد کرنے کا عمل بے جا اور شدید ہے۔ دونوں نے ایسا کوئی جرم نہیں کیا جس کی وجہ سے اتنی سخت سزا دی جائے اور ان کا مستقبل برباد ہو جائے۔

خط کے متن کے مطابق یونیورسٹی کا اسٹوڈنٹس کی داخلہ رد کرنے کا عمل مورل پولیسنگ کے مترادف ہے۔ انتظامیہ کو سزا دینے کے بجائے طلباء کی فلاح کے لیے یونیورسٹی میں مشاورتی مرکز کھولنے چاہئیں۔ اسٹوڈنٹس کی داخلہ رد کرنا ان کے حقوق کی پامالی ہے۔

خیال رہے کہ یونیورسٹی حدود میں پرپوز کرنے پر لڑکی اور لڑکے کو یونیورسٹی کی جانب سے فارغ کیا جا چکا ہے۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔