ویب ڈیسک: باغوں میں یقینی طور پر آپ گئے ہوں گے جہاں پر آپ نے مختلف درخت دیکھے ہوں گے، ان پر پھلوں کو بھی بخوبی دیکھ رکھا ہو گا۔ تاہم ایسا نہیں ہوا ہو گا کہ ایک درخت پر دو مختلف قسم کے پھل لگے۔ دو قسم کے مختلف پھلوں کی بات تو الگ رہی، یہاں پر ایک درخت کے اوپر چالیس مختلف پھل لگنے کا دعویٰ سامنے آ گیا ہے۔ اس حوالے سے بین الاقوامی میڈیا پر موجود رپورٹس میں سامنے آیا ہے کہ نیویارک میں سائراکس یونیورسٹی کے وژوئل آرٹس ایسوسی ایٹ پروفیسر سیم وین ایکن نے انوکھا دعویٰ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جس درخت کا وہ دعویٰ کرتے ہیں، اس درخت پر 40 قسم کے مختلف پھل لگتے ہیں۔ اس درخت کو غیر معمولی کہا گیا ہے اور اس کا نام ٹری آف 40 رکھا گیا ہے۔ اس عجیب و غریب درخت کے چرچے سوشل میڈیا پر بھی بھی خوب وائرل ہو رہے ہیں۔ اس درخت پر آلوچے، آڑو، خوبانی، چیریز وغیرہ سمیت چالیس اقسام کے پھل لگتے ہیں۔ اس کارنامہ کے پیچھے گرافٹنگ نامی ایک تکنیک موجود ہے۔ جس کے ذریعہ اس درخت کی مکمل نشوونما میں 9 سال لگ گئے۔ گرافٹنگ تکنیک شجرکاری کے لیے ایک مختلف طریقہ ہے۔ اس کے تحت موسم سرما میں مرکزی درخت کو چھیلا جاتا ہے اور اس درخت میں دیگر درختوں کی شاخیں پیوست کی جاتی ہیں۔ گرافٹنگ کی مدد سے پروفیسر سیم کی جانب سے 2008 میں "ٹری آف 40" پر کام شروع کیا گیا تھا۔