امیر ممالک قرضوں میں نرمی برتیں: عمران خان

امیر ممالک قرضوں میں نرمی برتیں: عمران خان

اسلام آباد (پبلک نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سرمایہ کاری اور روزگار کورونا کی وجہ سے رکے پڑے ہیں۔ پاکستان کے زرعی شعبہ کو دو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔ مستقبل کے لیے انقلابی اقدامات اٹھانا ہوں گے۔

اٹلی میں ہونے والے بین الاقوامی زرعی ترقیاتی فنڈز کے حوالے سے گورننگ کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ زراعت انسانی بقا کے لیے بنیادی ضرورت ہے۔ عالمی آبادی جلد 8ارب تک پہنچ جائے گی۔ 20ممالک غذائی قلت کا شکار ہیں۔ 10کروڑ بچے غذائی قلت کا شکار ہو جاتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ مستقبل میں درپیش آنے والی مشکلات سے مل کر مقابلہ کرنا ہوگا۔ بروقت اقدامات نہ اٹھائے گئے تو تباہی مقدر بن جائے گی۔ امیرممالک کو غریب ممالک کے قرضوں میں نرمی برتنی چاہئے۔ ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف نے قرضوں کی جو سہولت دی وہ خوش آئند ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک کو مشکلات سے نکلنے کے لیے4.3ٹریلین ڈالرز کی ضرورت ہے۔ دنیا آج بھی کورونا کی لہر کا شکار ہے۔ دنیا سے بھوک اورغربت ختم کرنےکے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔ ایک چیلنج ٹڈی دل اور دوسرا کورونا ہے۔

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔