لاہور: وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ بحیرہ احمر میں شپنگ پر حوثیوں کے حملوں کا جواب ہے۔ جیک سلیوان میں بیان میں کہا کہ آج، ان مسلسل دھمکیوں اور حملوں کے جواب میں، امریکہ نے انصاراللہ، جسے حوثی بھی کہا جاتا ہے، کو خصوصی طور پر نامزد عالمی دہشت گرد قرار دینے کا اعلان کرتا ہے۔ تاہم، انہوں نے مزید کہا کہ اس نامزدگی ( جو 30 دنوں میں نافذ العمل ہوگی) کا دوبارہ جائزہ لیا جا سکتا ہے اگر حوثی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں حملے بند کر دیں۔ واضح رہے کہ 7 اکتوبرسے اب تک اسرائیل کے فلسطین کے معصوم شہریوں پر حملے جاری ہے ، اب تک 23 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں ذیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں ۔ اس پر ردعمل دیتے ہوئے حوثیوں کا کہنا ہے کہ امریکا کے 'دہشت گرد' قرار دینے کے بعد بھی بحری جہازوں پر حملے جاری رہیں گے۔ حوثی کے ترجمان محمد عبدالسلام کا کہنا ہے کہ ہم بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب سے اسرائیل جانے والے بحری جہازوں پر حملے بند نہیں کرے گا۔ عبدالسلام نے الجزیرہ کو بتایا کہ باغی گروپ "فلسطینی عوام کی حمایت میں اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا"۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کے پاس حوثیوں کے خلاف اپنے فیصلے پر عمل درآمد کا کوئی اختیار نہیں ہے اور انہوں نے ان خبروں کی تردید کی کہ ایران اس گروپ کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔ خیال رہے کہ حوثیوں کا کہنا ہے کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہے ہیں اور انہوں نے دھمکی دی ہے کہ غزہ پر اسرائیل کی جنگ چوتھے مہینے میں داخل ہوچکی ہے اور یہ کہ اب امریکی بحری جہازوں پر بھی حملہ کیا جائے گا۔