عدالتیں رات کو 12 بجے کیوں کھلیں، چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے جواب دیدیا. ایک کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر جو چل رہا ہے اسکی پرواہ نہیں،آئین کے محافظ ہیں، یہ 24 گھنٹے کام کرنے والی عدالت ہے، کسی کو اس پر انگلی اٹھانے کی ضرورت نہیں . چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ آئین کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داری ہے، ہم اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے، عدالت 24 گھنٹے کام کرتی ہے ، کسی کو عدالتی کارروائی پر انگلی اٹھانے کی ضرورت نہیں. خیال رہے کہ گزشتہ روز باغ جناح میں جلسے سے خطاب میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا خطاب میں عدلیہ سے متعلق کہنا تھاکہ رات کے 12 بجے عدالتیں کھل گئیں، میں نے پوچھنا تھا کہ کیا جرم کرنا تھا جو عدالتیں کھول دیں؟ میں نے آزاد عدلیہ کی جنگ لڑی اور مشرف نے جیل میں ڈالا، پاکستان کا قانون نہیں توڑا، کھیلوں کے میدانوں میں قوم کو شرمندہ نہیں کرایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ واحد سیاست دان ہوں جس کو سپریم کورٹ نے صادق اور امین کہا، عدم اعتماد کی تحریک میرے خلاف کامیاب ہوئی اس کا پہلے سے علم تھا میچ فکس ہوگیا، مجھے تکلیف ہوئی کہ رات 12 بجے عدالتیں کھولیں یہ ساری زندگی میرے دل میں بات رہ جائے گی۔ واضح رہے کہ پاکستان میں حالیہ دستوری بحران کے دوران ہفتے کے روز تقریباً آدھی رات کو اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کھول دی گئیں۔سوشل میڈیا پر اس حوالے سے ایک مہم بھی دیکھی گئی تھی.