اسلام آباد: (پبلک نیوز) پی ٹی آئی حکومت نے اراکین قومی اسمبلی کی ہارس ٹریڈنگ کیخلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے ٹویٹ میں بتایا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آرٹیکل 63-A کی تشریح کیلئے سپریم کورٹ میں آرٹیکل 186 کے تحت ریفرینس فائل کیا جائیگا۔ فواد چودھری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سے رائے مانگی جائیگی کہ جب ایک پارٹی کے ممبران واضع طور پر ہارس ٹریڈنگ میں ملوث ہوں اور پیسوں کے بدلے وفاداریاں تبدیل کریں تو ان کے ووٹ کی قانونی حیثیت کیا ہے. https://twitter.com/fawadchaudhry/status/1504740644782317574?s=20&t=cYuZsSMYZpRuUktPA6VIQA ان کا کہنا تھا کہ کیا ایسے ممبران جو اپنی وفاداریاں معاشی مفادات کے بوجوہ تبدیل کریں ان کی نااہلیت زندگی بھر ہوگی یا انھیں دوبارہ انتخاب لڑنے کی اجازت ہو گی؟ وفاقی وزیر نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ سپریم کورٹ سے درخواست کی جائیگی کے اس ریفرینس کو روزانہ کی بنیاد پر سن کر فیصلہ سنایا جائے۔