کراچی : چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کہا کہ ایک شخص کی واپسی کیلئے پاکستان کی جمہوریت ، آئین ، الیکشن کو روکا گیا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے تحت سانحہ کارساز کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے بلاول ہاؤس کے سامنے منعقدہ جلسہ سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہ میں آپ سب کا شکر گزار ہوں جو یہاں کراچی میں اس جلسے میں موجود ہیں اور جو پاکستان بھر کے ہر ضلع میں پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکن جمع ہوئے ہیں، ہمارا کارساز کو شہداء کو یاد کرنے اور ہمارے فلسطینی بہن بھائیوں سے اظہار یکجہتی دکھانے کے لئے ہے۔ بلاو ل بھٹو نے کہاکہ 18 اکتوبر 2007 کو 16 سال گزر چکے ہیں اور اس دن شہید محترمہ وطن واپس آئی تھیں اپنے عوام کو آزادی دلوانے کے لئے،آزادی غربت سے، آزادی مہنگائی سے، اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی واپسی ایک تاریخی دن تھا، شہید محترمہ بےنظیر بھٹو کا پرجوش استقبال کر کے دنیا کو دکھا دیا کہ پاکستان کا اصل چہرا شہید محترمہ بے نظیر بھٹو ہیں، یہ بہادر عوام ہیں ناکہ وہ آمر اور نہ وہ دہشت گرد ۔ انہوں نے کہا کہ 18 اکتوبر پر پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے ایک بار پھر اپنی بہادری دکھائی، جب رات کے اندھیروں میں بزدل دہشتگردوں نے حملہ کیا تو پی پی کے 200 جیالے شہید ہوئے، مگر انہوں نے نئی تاریخ رقم کی تھی، بہادری کا ثبوت پیش کیا تھا، پاکستان پیپلز پارٹی کے جیالے وہ ہیں جو اپنے نظریات کے خاطر، اپنے منشور کے خاطر تخت دار پر چڑھ کر شہادت قبول کرتے ہیں، جیالوں نے کوڑے بھی کھائے، جیلوں میں بھی رہے اور دنیا میں وہ پہلے ایسے بہادر لوگ تھے کہ جب بم دھماکہ ہوا تو دور بھاگنے کے بجائے وہ اپنی لیڈر کی طرف بہادری کے ساتھ بڑھے ۔ چیئرمین پی پی نے کہا کہ آپ پاکستان کی کسی بھی سیاسی جماعت کو دیکھ لیں جیالوں جیسے سیاسی کارکن نہیں ملیں گے جو وفادار بھی ہیں اور بہادر بھی ہوں، جیالے ہر آمر سے ٹکراتے ہیں، دہشتگردوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتے ہیں اور اپنی جدو جہد میں سب سے آگے ہیں، جہاں آج ہم اپنے جیالوں کو یاد کر رہے ہیں وہیں ہم اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کے لئے بھی جمع ہوئے ہیں۔ بلاول بھٹو زراری نے کہا کہ ہم فلسطینیوں کو بتا رہے ہیں کہ آپ اکیلے نہیں ہیں، یہ کراچی ، ملتان ، کوئٹہ، پشاور کے عوام فلسطین کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں ، جب تک پاکستان ہے تب تک فلسطین کے عوام اکیلے نہیں ہوسکتے، پاکستان پیپلز پارٹی کا فلسطین کے عوام کے ساتھ ایک پرانا رشتہ ہے، جب قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو ایک آمر کی قید میں تھے تو فلسطین کے لیڈر یاسر عرافات نے مکہ میں ضیاءالحق سے وعدہ لیا تھا کہ وہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی نہیں دے گا، وہ یاسر عرافات تھا جس نے ضیاء الحق سے مکہ میں وعدہ لیا تھا کہ امت مسلمہ کے لیڈر، او آئی آئی سی کے چیئرمین کو وہ پھانسی نہیں دے گا، وہ جھوٹا آدمی اس وعدے سے بھی مکر گیا، اور ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دی۔ پی پی نے کہا کہ فلسطینی عوام ہمارے مشکل وقت میں ہمارے ساتھ تھے تو آج ان کے برے وقت میں ہم ان کے ساتھ ہیں ، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو وہ پہلی وزیر اعظم تھیں جنہوں نے بطور وزیراعظم فلسطین کا دورہ کیا، غزہ کا دورہ کیابی بی شہید نے دنیا کو پیغام دیا کہ پاکستان کی منتخب وزیر اعظم حق کے ساتھ کھڑی ہیں ، وہی یاسر عرافات نا صرف او آئی سی کی کانفرنس میں شہید ذوالفقار وعلی بھٹو کی دعوت پر پاکستان آٗے تھے اور شہید بی بی کی دعوت پر گڑھی خدا بخش بھی آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج جس طریقے سے جس ظلم کے ساتھ فلسطین کے عوام کو مارا جارہا ہے، ہر پاکستانی اس کی مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سے کہ آپ فلسطین کے بھی نمائندے ہو، اگر آپ خود کو پاکستان کا وزیر اعظم یا وزیر خارجہ سمجھتے ہو تو آپ فلسطین کے معاملے پر خاموش نہیں رہ سکتے، آپ کو فلسطین کے لئے کچھ کرنا پڑے گا۔