اسرائیل کو دفاع ایک ارب ڈالر ، ایران کو حملہ 10 کروڑ ڈالر میں پڑا، ماہرین

iran israeal
کیپشن: iran israeal
سورس: google

 ویب ڈیسک : اسرائیل کو اپنا دفاع ایک ارب ڈالر جبکہ ایران کو حملہ محض 10 کروڑ ڈالر میں پڑا، ماہرین کی رائے۔

اگرچہ اسرائیل نے یہ نہیں بتایا کہ ایران کے ڈرونز اور میزائل گرانے پر اٹھنے والے اخراجات کتنے تھے، لیکن متعدد تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اعداد و شمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ایران نے اپنے حملے میں آٹھ سے دس کروڑ ڈالر مالیت کے ڈرونز اور میزائل استعمال کیے تھے جبکہ انہیں مار گرانے پر اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کے اخراجات کا تخمینہ ایک ارب ڈالر تک جا پہنچتا ہے۔

اگر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو ایران کے حالیہ ڈرونز اور میزائل حملے کے خلاف جوابی کارروائی نہ کرنے کے عالمی دباؤ کو نظرانداز کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو ماہرین کے مطابق یہ ایران کے پرانے اور فرسودہ طیاروں اور ہتھیاروں سے لیس فضائیہ کے لیے ایک کڑا امتحان ہو گا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایرانی فضائیہ کی قوت اور حربی صلاحیت کے پیش نظر اسرائیل کو ایران کے اندر اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے بہت کم دشواری کا سامنا ہو گا جس کے پاس فرسودہ طیارے اور اپنا تیار کردہ دفاعی نظام ہے جو زیادہ تر روسی ماڈلز پر مبنی ہے۔

ایران نے حال ہی میں اسرائیل پر میزائلوں اور ڈرونز سے جو حملہ کیا تھا، اس میں تہران نے یہ خیال رکھا تھا کہ اس کے میزائلوں اور ڈرونز سے کم سے کم نقصان ہو۔

اسرائیل کے ایک سابق فضائی دفاع کے سربراہ زویکا ہیمووچ کا کہنا ہے کہ ایران ٹیکٹیکل بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز کے شعبے میں ایک بڑی قوت کی حیثیت رکھتا