شمالی کوریا کا زیر آب جوہری ڈرون کا تجربہ، امریکہ کی زیر قیادت مشترکہ مشقوں پر تنقید

شمالی کوریا کا زیر آب جوہری ڈرون کا تجربہ، امریکہ کی زیر قیادت مشترکہ مشقوں پر تنقید
شمالی کوریا نے جنوبی کوریا، امریکا اور جاپان کی مشترکہ فوجی مشقوں کے جواب میں زیر آب جوہری ہتھیاروں کے نظام کا تجربہ کیا ہے۔ سرکاری میڈیا کے سی این اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "Haeil-5-23" سسٹم کا تجربہ، وزارت دفاع کے تھنک ٹینک نے اس کے مشرقی ساحل کے پانیوں میں کیا۔ شمالی کوریا کی جانب سے اسے جوہری صلاحیت کے حامل پانی کے اندر حملہ کرنے والے ڈرونز کا نام دیا گیا ہے۔ وزارت کے نام ظاہر نہ کرنے والے ترجمان نے امریکہ، جنوبی کوریا اور جاپان پر فوجی مشقوں سے "حواس باختہ" ہونے کا الزام لگایا اور "تباہ کن نتائج" کیلئے خبر دار کیا۔ خیال رہے کہ تینوں ممالک کی بحری افواج نے بدھ تک امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کارل ونسن کے ساتھ اپنی تین روزہ باقاعدہ مشقیں منعقد کیں،اس کا مقصد پیانگ یانگ کے بھڑتے ہوئے جوہری اور میزائل خطرات کے خلاف موثر جواب دینا تھا۔ واضح رہے کہ تینوں اتحادیوں کے جوہری ایلچی جمعرات کو سیئول میں جمع ہوئے، انہوں نے روس کے ساتھ پیانگ یانگ کی ہتھیاروں کی تجارت کی بھی مذمت کی۔ خیال رہے کہ چند روز قبل شمالی کوریا کے وزیر خارجہ نے ماسکو کا دورہ کیا تھا اور صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کی تھی۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔