جب بادل پانی سے بنتے ہیں تو ان کا رنگ کالا کیوں ہوتا ہے؟

جب بادل پانی سے بنتے ہیں تو ان کا رنگ کالا کیوں ہوتا ہے؟
لاہور: (ویب ڈیسک) بارش سے پہلے آسمان پر گہرے بادل چھائے نظر آتے ہیں۔ لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ بادلوں میں پانی ہوتا ہے تو اس کا رنگ کالا کیوں ہو جاتا ہے؟ آئیے اس کے پیچھے سائنس بتاتے ہیں۔ جب بھی بارش کا موسم ہوتا ہے آسمان ابر آلود ہو جاتا ہے۔ آپ نے دیکھا ہوگا کہ بارش سے پہلے آسمان پر سیاہ بادل چھا جاتے ہیں۔ تاہم جب بارش ہوتی ہے تو قطروں کا رنگ نارمل ہوتا ہے۔ اس کے لیے سب سے پہلے ہم آپ کو یہ بتائیں گے کہ بادل کیسے بنتے ہیں؟ تو آئیے آپ کو بتاتے چلیں کہ بادل آبی بخارات کی چھوٹی چھوٹی بوندوں سے مل کر بنتا ہے۔ جب سورج کی تیز روشنی زمین پر پڑتی ہے تو پانی بخارات بن کر آسمان کی طرف اوپر کی طرف اڑنے لگتے ہیں اور اوپر جا کر یہ بادلوں کی صورت اختیار کر لیتے ہیں۔ بادل کے سفید نظر آنے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ سفید بادل سورج کی روشنی کو جذب کرنے کے بجائے منعکس کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں ہم آسمان پر بادلوں کو دودھ کی طرح سفید دیکھتے ہیں۔ آسمان پر گہرے بادل نظر آنے کی وجہ بھی یہی ہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ بارش سے پہلے بادلوں میں پانی کی بوندوں کی تعداد بہت زیادہ ہو جاتی ہے، جس کی وجہ سے بادل گھنے ہو جاتے ہیں۔ وہ سورج کی روشنی کو منعکس کرنے کی بجائے جذب کرتے ہیں جس کی وجہ سے ہم سفید بادلوں کو زمین سے کالے نظر آتے ہیں۔ یعنی اگر اوپر سے بادل نظر آئیں تو سفید دکھائی دیں گے۔ مثال کے طور پر ہوائی جہاز میں بیٹھے مسافروں کو وہی بادل سفید نظر آتا ہے جو نیچے زمین پر بیٹھے لوگوں کو سیاہ دکھائی دیتا ہے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔