ویب ڈیسک: 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے میں نئی پیشرفت سامنے آئی ہے۔ عمران خان سے ملاقات کرنے والا وفد اڈیالہ جیل سے واپس روانہ ہوگیا جبکہ اڈیالہ جیل کے باہر سڑک کو دونوں اطراف سے بند کر دیا گیاہے۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے 5 رکنی وفد بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد اڈیالہ جیل کے دوسرے راستے سے واپس روانہ ہو گیا۔جیل کے گیٹ نمبر 5 کے باہر سے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کر دیا گیا ہے،سڑک کو بند کرنے کے لئے دونوں اطراف میں ٹرک لگا دیے گئے ہیں۔
راولپنڈی پولیس کی اضافی نفری بھی سڑک کے اوپر تعینات کر دیے گئے ہیں جبکہ اڈیالہ جیل کی جانب آنے والے راستے کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ وفد میں پی ٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر خان، اسد قیصر، علی ظفر، سلمان اکرم راجا اور صاحبزادہ حامد رضا شامل ہیں۔ وفد میڈیا سے گفتگو کئے بغیر اڈیالہ سے واپس روانہ ہو گیا۔
بیرسٹر گوہر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی صحت ٹھیک ہے، وفد نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے چھبیسویں ترمیم ہونے والی مشاورت پر میڈیا کو کچھ بتانے سے گریز کیا، وفد نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل ملاقات میں چھبیسویں آئینی ترمیم کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ہونے والی مشاورت پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کو آگاہ کیا اور عمران خان سے ملاقات کیلئے 2 مرتبہ وقت تبدیل ہونے کے بعد 2 بجے اڈیالہ جیل پہنچا تھا۔
قبل ازیں مولانا فضل الرحمان کی شکایت کے بعدحکومت نے 5 رکنی پی ٹی آئی وفد کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت دیدی گئی تھی جس کے بعد پی ٹی آئی وفد ملاقات کیلئے دوبارہ اڈیالہ جیل پہنچ گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے پانچ افراد کے لئے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت مانگی تھی۔ حکومت نے تحریک انصاف کے پانچ افراد کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت دے دی ہے۔
اجازت ملنے والے افراد میں بیرسٹر گوہر، علی ظفر، اسد قیصر، سلمان اکرم راجہ اور صاحبزادہ حامد رضا شامل ہیں۔
ذرائع نے واضح کیا ہے کہ ملاقات کے وقت کا فیصلہ تحریک انصاف نے کرنا ہے اور اِلتوا یا تاخیر کی ذمہ داری تحریک انصاف پر ہو گی۔ بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی وفد اڈیالہ جیل ملاقات کیلئے پہنچ گیا ہے۔
اڈیالہ جیل میں قیدیوں سےملاقاتوں پر پابندی میں توسیع:
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی میں توسیع کردی گئی۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے جیل ملاقاتوں پر پابندی میں دو روز کی توسیع کردی۔ یہ فیصلہ سیکورٹی خدشات کے باعث کیا گیا ہے اور اس پابندی کا اطلاق سیاسی قیدیوں سمیت عام قیدیوں پر بھی ہوگا۔
یاد رہے کہ پنجاب حکومت نے 18 اکتوبر تک اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی عائد کی تھی جو آج ختم ہوجانی تھی۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکورٹی خدشات کے باعث جیل میں ملاقاتوں پر پابندی میں دو روز سے زائد بھی توسیع کی جاسکتی ہے۔
اس سے قبل پی ٹی آئی پانچ رکنی وفد کی آج بھی عمران خان سے ملاقات نہ ہوسکی تھی۔ صبح 8 بجے شیڈول ملاقات کا پہلے وقت تبدیل کیا گیا تاہم پی ٹی آئی وفد کے اڈیالہ جیل پہنچنے کے باوجود بھی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ ہوسکی۔
عمران خان سے پی ٹی آئی 5 رکنی وفد کی ملاقات نہیں ہوسکی ۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی وفد اڈیالہ جیل پہنچا لیکن اس کی عمران خان سے ملاقات نہ ہوسکی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کا وفد دوبارہ مولانا فضل الرحمٰن کی رہائشگاہ پر پہنچ گیا ہے۔ جہاں مولانا فضل الرحمن اور پی ٹی آئی وفد کی ملاقات کچھ ہی دیر میں شروع ہوگی۔
قبل ازیں پی ٹی آئی رہنماؤں کا عمران خان سے ملاقات کا وقت تبدیل کردیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے واضح کیا تھا کہ سلمان اکرم راجا سمیت اگر 5 رکنی وفد میں سے کسی ایک کو بھی ملنے کی اجازت نہ ملی تو عمران خان سے باقی وفد بھی ملاقات نہیں کرے گا۔
ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے 9 بجے کا وقت مقرر تھا۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کے مطابق ملاقات کا وقت تبدیل کر دیا گیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقات 12 بجے کے بعد متوقع تھی۔
بانی پی ٹی آئی سے پارٹی رہنما چھبیسویں آئینی ترمیم کے چوتھے ڈرافٹ پر مشاورت کریں گے۔
قبل ازیں عمران خان سے ملاقات کیلئے جانے والے پی ٹی آئی کے 5 رکنی وفد میں سے اڈیالہ جیل حکام نے صرف 3 افراد کو کلیئر کیا ہے۔ سلمان اکرم راجا اور صاحبزادہ فضل کریم کو ملاقات کی اجازت نہیں ملی ہے۔
تحریک انصاف کے سیکرٹری شیخ وقاص اکرم نے بیان جاری کیا ہے۔ جس میں انہوں نے کہا ہے کہ اڈیالہ حکام سلمان اکرم راجہ کو سابق چیئرمین پی ٹی آئی سے ملنے کی اجازت نہیں دے رہے۔ صرف بیرسٹر گوہر، علی ظفر اور اسد قیصر ملاقات کے لئے کلیئر ہوئے۔
شیخ وقاص کا کہنا تھا کہ بیرسٹر گوہر نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس وقت تک نہیں جائیں گے جب تک ہماری طرف سے دیے گئے تمام نام کلیئر نہیں ہو جاتے۔ وہ جیل کے باہر کھڑے ہیں۔صاحبزادہ حامد رضا بھی موجود ہیں۔